شب برأت کی حقیقت

in blurtindia •  3 years ago 

شب برأت کی حقیقت***

""شب"" فارسی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں "رات"

.۔اور لفظ ""برأت"" عربی، اردو اور فارسی۔میں الگ الگ۔معنی دے گا.

عربی میں برأت۔کے معنی بےزاری، نفرت اور لاتعلقی۔کے ہیں.

حوالہ: سورة البقرہ> 167 سورة التوبه> 1

اردو میں بارات سے مراد وہ جلوس جو دولہااپنے ساتھ شادی کیلئے لے کر۔جاتا ہے

اور
*فارسی میں۔برأت ۔یعنی حصہ، اور وہ کاغذ جس کے ذریعہ سے کسی کا روزینہ خزانہ سے ملتا ہو۔ یا کاغذ ہے جس کی وجہ سے خزانہ سے روپیہ ملتا ہو۔ (غیاث اللغات ص؍۷۰)

لہذا
شب_برأت۔کے خالص عربی۔نہ ہونے سے ہی اس کے بناوٹی۔ہونے کا ثبوت۔ملتاہے.

قرآن اور حدیث۔عربی میں نازل ہوا تھا نہ کہ فارسی میں.

سوچیں اگر دین میں۔اس کا کوئی۔ثبوت ہوتا تواس کا نام عربی میں"لیلة البراة"۔ہوتا.

شب برأت کی حقیقت

"ایک غلط فہمی"
بعض لوگ سورة الدخان۔کی آیت سے
اس رات کی فضیلت ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں.

القــرآن الکـریـم
حم.
اس بیان کرنے والی کتاب کی قسم!
بےشک ہم نےاس (قرآن) کوایک بہت برکت والی رات میں اتارا،بےشک ہم ڈرانےوالے ہیں.

اسی (رات) میں ہر محکم کام کافیصلہ کیا جاتاہے.

[سورة الدخان]آیت: 3-2-1

اب اگر غور کیا
جائے تو بات
واضح ہے کہ
لیلة مبارکہ,لیلة القدر ہے
جس میں قرآن نازل کیا گیا،
جو رمضان المبارک کے مہینہ میں آتی ہے.
القــرآن الکـریـم

¤شھر رمضان الذي انزل فیه القرآن¤
ترجمہ:
رمضان وہ(مبارکـــ)مہینہ ہےجس میں قرآن کونازل کیا گیا.
[سورة البقرہ]آیت: 185

¤انآ انزلنه في لیلة القدر¤
بےشک ہم نےاس ( قرآن )کولیلة القدر میں اتارا ہے.
[سورة القدر]

نہ کہ پندرھویں
شعبان کو.

نوٹ
اور اس رات کی خاص عبادت اورنفل نوافل کا کوئی قرآن و حدیث میں ذکر نہیں
اگر کوئی روایات بیان کی جاتی ہیں تو وہ
جھوٹ اور من گھڑت پہ مبنی ہیں

شب برأت کی حقیقت

سوال:

کیا شعبان کی پندرھویں رات کولوگوں کی تقدیریں اور
موت وحیات وغیره کے فیصلے ہوتےہیں؟

جواب:
جی نہیں!
قران اورحدیث سےایسا کچھ بھی ثابت نہیں
بلکہ الـلـہ تعالی نے انسان کی پیدائش سےپہلےہی اسکی زندگی،موت وغیرہ کا فیصلہ لکھ دیا ہے.
القــــــران

اللہ کے حکم کے بغیر کوئی جاندار نہیں مر سکتا،مقرر شده وقت لکھا ہوا ہے.

[سورة آل عمران]آیت 145

حدیث مبارکہ

پیارےرسـول الـلـہﷺ نے ارشاد فرمایا!

اللہ تعالی نےزمین اور آسمان کی پیدائش سے50 ہزار سال پہلےھی سب کی تقدیریں لکھ دی تھیں.

[صحیح مسلم]حدیث: 6748

شب براءت کی حقیقت

سوال:

کیا شعبان کی15ویں رات کوہی نامہ_اعمال،خصوصی طور پرالله کی بارگاہ میں پیش ہوتے ہیں اورکیا 15شعبان کو روزہ رکھناثابت پے؟

جواب-
جی نہیں!
ایسی کوئی صحیح حدیث نہیں جس میں صرف 15 شعبان کواعمال نامےپیش ہونے اوراس دن روزہ رکھنے کا ذکرہو،

بلکہ ہرسومواراور جمعرات کواعمال نامےاللہ کی بارگاہ میں پیش ہوتےہیں اور اس لیے سوموار اورجمعرات کو روزہ رکھنابھی آپﷺکی سنت ہے.

دلیل
پیارےرســول الـلہﷺ نے فرمایا:

"سوموار اور جمعرات کو اعمال(اللہ کی بارگاہ میں)پیش کیے جاتے ہیں،میں پسند کرتاہوں کہ میرے اعمال اس حال میں پیش کیے جائیں کہ میں روزے سے ہوں"

[جامع ترمذی]حدیث: 747

شب براءت کی حقیقت

سوال:

کیا اللہ تعالی15شعبان کی رات کو دنیا کے آسمان پر نزول فرماتاہےبلکہ الـلـہ ہر رات دنیا کےآسمان پر نزول فرماتا ہے۔

دلیل

پیارےرســول الــلــہﷺ نے فرمایا:

"ہمارا رب بلنداور برکت والاہررات کے آخری حصے میں دنیا کے آسمان پر نزول فرماتاہےاور پکارتاہے:

کـون ہے

جومجھ سے دعـاکرےکہ میں اس کی دعـاقبول کروں،

کـون ہے

جومجھ سے مانگےکہ میں اسےعطا کروں،

کـون ہے جو
مجھ سے بخشش طلب کرے کہ میں اسے معاف کردوں۔"

[صحیح بخاری]حدیث: 1145

شب براءت کی حقیقت

سوال:

کیا 15شعبان کی رات کوخصوصی طور پر قبرستان جانا چاہئے؟

جواب-

جی نہیں!

15شعبان کی رات کو خاص اہتمام کے ساتھ قبرستان جانےکے حوالے سےکوئی صحیح حدیث نہیں ہے۔

بلکہ قبرستان جانے کا اصل مقصد مـوت کویاد کرنا ہے.

پیارےرســول اللہﷺ نے فرمایا:

قبروں کی زیارت کیا کرو،یہ موت یاددلاتی ہے۔

[صحیح مسلم]کتاب الجنائزحدیث:*

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE BLURT!
Sort Order:  
  ·  3 years ago  ·  


** Your post has been upvoted (1.03 %) **

Thank you 🙂 @tomoyan
https://blurtblock.herokuapp.com/blurt/upvote