سیمانچل کے اجلاس عام اور ہمارے علماء کرام

in r2cornall •  3 years ago 

IMG20220222164655.jpg
سیمانچل کے اجلاس عام اور ہمارے علماء کرام
از تحریر : منصورعالم سلفی


ہماری مہذب قوم شیرشاہ آبادی جو خالص کتاب وسنت کے پیروکار اور اہل حدیث مانے اور جانے جاتے ہیں اور اس میں سچائی بھی ہے ، اس برادری کا ادنی پڑھا لکھا ہو یا ان پڑھ اہل حدیث کے خلاف ایک جملہ بھی برداشت نہیں کرسکتا ۔ بہت ہی پاکیزہ سماج ، پاکیزہ ماحول ، پاکیزہ سوچ وفکر کے متحملین ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اس سماج کی حفاظت فرمائے ۔
اس برادری کی اصلاح وعلمی ترقی کے لئے مختلف تنظیمیں قائم ہیں اور کسی نہ کسی حال میں رواں دواں بھی ہیں ۔ ان میں سر فہرست جمعیت اہل حدیث ہے ۔ شیر شاہ آبادی قوم صوبہ بہار کے پانچ ضلعوں میں بستی ہیں ۔ سپول ، ارریہ، پورنیہ ، کٹیہار اور کشن گنج ۔ جنہیں سیمانچل کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں ۔ اس خطہ ارض میں سلفیوں کی کثیر تعداد ، بڑے بڑے علمی قلعے موجود ہیں ۔باوجود اس کے فحش گوئ، بے حیائ ، حتی کہ بازاری قصہ گوئی مختلف شکلوں میں اور خصوصا علمی حلقوں میں گونج رہی ہے ۔ جن کا ایک بدنما منظر سیمانچل کے روایتی جلسوں میں عیاں ہے ۔
بنگلہ زبان میں قصہ گو اور فحش گو آج کے جلسوں میں کثرت سے پائے جاتے ہیں ، جنہیں صحیح اور ضعیف کی کوئی تمیز نہیں ہوتی ، قرآن کے واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے ، ایک صاحب جو جلسوں کے پنڈال میں کافی مشہور و مقبول ہیں، انہوں نے " انی جاعل فی الارض خلیفہ" کی تفسیر کرتے ہوئے حد کردی اورشیریں و لچھے دار زبان میں بےباک ہوکر کہا " اللہ تعالی بغیرفرشتوں کےساتھ مشورہ کئے ہوئے بھلا کوئ کام کرسکتا ہے !
ایسے مقررین کے نام والقاب دیدہ زیب اشتہاروں میں دیکھے جاسکتے ہیں جن کی دھمک تاریخی ، رعب جلالی، بکنگ ڈائری خوشنما، فیس سبق آموز ، جیسے بیٹھ جائیں تو ہڑتال ، کھڑے ہوجائیں تو جلوس ،احترام کی موج ٹھاٹھیں مارتی ہوئ دکھائ دیتی ہے ، ہائے توبہ ان کے دائیں بائیں علماء، پیچھے علماء ، آگے ہوجائیں تو بے ادبی وگستاخی۔ اتنے پرتکلف مراحل سے گزرنے کے بعد اسٹیج میں تشریف فرما ہوتے ہیں ۔ من گھڑت قصے اور کہانیوں کا دور چل پڑتا ہے ، گیت گایا جاتا ہے ، عوام و خواص لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں ، باوقار صدر مجلس کرسی صدارت پر جلوہ افروز ہوکر کبھی جھپکیاں لیتے ہیں ، تو کبھی مسکراتے ہیں لیکن موقع پرست صدر ٹوکنے کی ہمت تک نہیں کرتے ۔ جلسہ خراب ہو جائے گا ۔ سب تماشائ بنے رہتے ہیں ، باقاعدہ گیت گانے کی فرمائشیں کی جاتی ہیں ، اور گیت سن کر اسٹیج میں جلوہ افروز رونق بزم علماء خوب مزے لے رہے ہوتے ہیں ۔ افسوس تو تب زیادہ ہوتا ہے جب علماء خاموش تماشائ بنے بیٹھے نظرآتے ہیں ۔
جلسوں کے نظماء کو مقررین کی فہرست سوچ سمجھ کر تیار کرنے کی ضرورت ہے ، اللہ کے واسطے قوم وملت کے پیسوں کو ایسے گویوں پر نہ بہائیں ۔ جلسوں کو پاک کریں ، میلہ اور ہجوم سے بچیں اور بچائیں ۔
اللہ تعالی ہمیں صحیح سوجھ بوجھ کی توفیق عطاء فرمائے
آمین ۔

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE BLURT!