۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بتاریخ: 4 مارچ بروز جمعہ بعد نماز عصر تا مغرب بمقام گورا مایا دیوی نیپال، منعقدہ پروگرام میں خواتین نے شرکت کی ـ۔۔۔۔
ناچیز عتیق الرحمان ریاضی، مولانا نظام الدین سلفی ، مولانا نیاز احمد فیضی "اساتذہ کلیہ سمیہ بلکڈیہوا نیپال" نے وضو ، غسل ، سلسل بول ، حیض و استحاضہ ، نفاس نماز و میت کے غسل کا طریقہ اور گھروں میں دینی ماحول کیسے قائم ہو ؟
ان تمام امور پر گفتگو کی ، سوال وجواب کی نششت بھی رہی، خواتین نے بہت سارے سوالات کئے ، وقت کم پڑنے کی وجہ سے کچھ خواتین نے کہا کہ مولانا صاحب جمعہ بعد ہی پروگرام شروع کریں تو زیادہ اچھا ہوگا ۔۔۔
پروگرام کا اختتام بہت خوش اسلوبی سے ہوا ، عورتیں بہت ہی خوش نظر آئیں ۔۔۔۔۔ فللہ الحمد
دینی وملی بھائیو!
اگر عورت اچھی ہے تو گھر بھی اچھا ہوگا اگر وہ خراب ہے تو گھر بھی خراب ہوگا۔۔۔۔۔۔
جس طرح ستون کو دیکھ کر کسی عمارت کی مضبوطی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے اسی طرح معاشرہ میں عورت کی حیثیت کو دیکھ کر قوم کی عظمت اور سربلندی کا اندازہ باآسانی کیا جا سکتا ہے ۔ معاشرہ کا یہ ستون اگر مضبوط ہے تو اس پر قوم کے امن وعافیت کی چھت ڈالی جاسکتی ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ اطمینان وسکون کی ساری لہریں گھر کے اندرسے پیدا ہوتی ہیں، اس لئے عورتوں کو اس بات کا احساس کرانا ہوگا کہ معاشرہ کس غلط نہج پر جار ہا ہے اور اسے اخلاقی واسلامی اصولوں کے تحت کس طرح استوار کیا جاسکتا ہے؟
اپنی نسلوں کی تربیت کس طرح کی جا سکتی ہے۔۔۔۔
ان تمام امور کے لیے خواتین اسلام کی ذہن سازی بہت ہی ضروری ہے ۔۔۔۔۔
قارئین محترم!
ایک حدیث کے مطابق عورتوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ کے حضورمیں ہمیشہ مردوں کا ہجوم رہتا ہے اس طرح ہم خاطر خواہ آپ سے استفادہ نہیں کر پاتیں، چنانچہ آپ ایک وقت متعین کر کے ان کے پاس تشریف لے گئے ، وعظ ونصیحت فرمائی اور انہیں نیک کا موں کا حکم دیا ، پھر آپ نے مسجد میں عورتوں کیلئے الگ وقت مقرر کیا جس میں عورتیں آپ سے آکر مختلف مسائل پر گفتگو کر تیں۔۔۔۔۔۔
امید اور گزارش ہے کہ آپ تمام حضرت خواتین کے لئے مستقل طور پر اسپیشل پروگرام کا انعقاد کریں گے ، ان شاءاللہ
اللہ تعالی ہم سب کو قوم ملت کے لیے نفع بخش بنائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین