السلامُ علیکم دوستو !
آج کے اس پوسٹ میں میں آپ لوگوں کو بتاؤں گا کہ قوم و ملت کی تعمیر و ترقی میں عورتوں کا کیا کردار ہے.
عورت انسان کے لیے بقاء و استحکام کا باعث ہے. گھروں کی زینت ہے. ممتا کا مظہر ہے. ملک کی شان ہے. الفت و محبت, شفقت وہمدردی اور شرم و حیا کا پیکر ہے. قوم و ملت کی اصلاح اور بگاڑ میں عورتوں کے عمل کا بہت بڑا دخل ہے. عورت کے بغیر ساری چیزیں بےرونق ہیں .
شاعر مشرق علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ نے کہا ہے کہ :
وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوز دروں .
ویسے ہم لوگ جانتے ہیں کہ عورتوں کے بنا دنیا نہیں چل سکتا.
کیونکہ ایک عورت ہی بچے کو جنم دیتی ہے. ایک عورت ہی بچے کو پالتی ہے اور زندگی کا سہارا دیتی ہے. اگر دنیا میں عورت نہ ہو تو کوئی بھی صحیح راستہ نہیں پا سکتا. میں ایک ہندوستانی ہوں. آپ لوگوں کو پتہ ہے کہ ہندوستان میں عورتوں نے ہر شعبے میں ایک نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے. جب ٹینس کھیلنے کی بات آئی تو ہماری بہن سائنہ نہوال زبردست کارکردگی کا مظاہرہ پیش کیا.
source
جب کرکٹ کی بات آئ تو اسمرتی مندھنا, دیپتی شرما, اور اس جیسی بہتوں نے نمایاں کردار ادا کیا ہے.
آپ دیکھ لیجیے عورتوں نے ہر میدان میں اپنا نمایاں کردار ادا کیا ہے, چاہے وہ تعلیم ہو, موسیقی ہو, فلم انڈسٹری ہو, ڈاکٹری ہو, ریلوے ہو, یا کوئ بھی محکمہ کیوں نہ ہو آپ وہاں عورتوں کی نمایاں کارکردگی پائیں گے.
Source
پانچویں صدی عیسوی سے پہلے دنیا نے جتنی بھی ترقی کی ہے ، اس میں مردوں کی کارکردگی عورتوں سے زیادہ ملے گا, کیونکہ اس دور میں عورتوں کا کوئ مقام نہ تھا. عورتوں سے جانوروں جیسا سلوک کیا جاتا تھا یا اس سے بھی زیادہ گھناؤنی حرکات کیے جاتے تھے. لیکن ساتویں صدی کے شروع میں عورتوں کو بیٹی ، بیوی اور بہن کے روپ میں عزت ملی. ان کو مردوں کے برابر کا درجہ ملنے لگا. اسی دور سے عورتوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے لگا. دنیا میں جن لوگوں نے بھی اپنی , دلیری, شجاعت, یا قابلیت کا لوہا منوایا ان سب نے اس بات کا کھلے لفظوں میں اپنی تمام صلاحیتوں اور عظمتوں کو اپنی ماؤں کی طرف منسوب کیا ہے. یہ بات بھی آپ لوگوں نے سنی ہی ہوگی کہ ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ( ماں یا بیوی ) کا ہاتھ ہوتا ہے.
بنگلہ دیش روز بروز ترقی کر رہا ہے. اس لئے کہ اس نے عورتوں کو مضبوط کیا, ان کو مواقع فراہم کیے. چین دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بن چکا ہے. اس لئے کہ اس نے عورتوں کو تعلیم کے میدان میں اترے دیا. اسی طرح ہزاروں مثالیں موجود ہیں. ہر ملک کو تعصب سے اوپر اُٹھ کر عورتوں کو ہر میدان میں یکساں مواقع فراہم کرنا چاہیے. تاکہ وہ ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں.
عورتوں کی مثال تناور درخت کی ہے ، جو ہر طرح کے موسم کا شجاعت و بہادری کے ساتھ مقابلہ کرتی ہے.
عورت تہذیب و تمدن کی جڑ ہے. لہذا اس کی طرف پوری توجہ دیں. میں دنیا کی تمام عورتوں سے کہنا چاہوں گا کہ اپنے اندر خود اعتمادی پیدا کریں. ملک و ملت کی ترقی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں.
آج ہی سے عزم کریں کہ ہم کسی سے کم نہیں. اسی کے ساتھ آپ سے جتنا ہو سکے اپنا کردار ادا کریں.