بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم
شروع کرتا ہوں اللہ پاک کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے
I begin with the name of Allah, the Most Merciful and the Most Merciful
Hi All My Friends!
☀️السلام علیکم☀️
Assalam Alaikum to all my Muslim brothers and sisters from shafiqRafiq, how are you all friends, I hope you are doing well and very well. May the members always be happy and free from trouble and may no one ever face any great sorrow or pain.
Greeting to all members. Hopefully, you are great and enjoying great and enjoying a great and blessed life with the grace of ALLAH ALMIGHTY. I know that you are all so talented and want to do more efforts with full spirit🥀
He will wake up at the time of Fajr Azan, I performed ablution and offered Fajr prayer. As a Muslim, I would say that all of us Muslims should offer the Fajr prayer. Whenever the Fajr Azan is called, by the grace of Allah, I wake up and perform the Fajr prayer. If you have faith and faith in Allah, then you can pray in any situation. My prayer is that Allah Almighty will give us all perseverance and make us sincere and true worshippers, Ameen. After the Fajr prayer, I recited the Holy Quran for some time.
صائم رائیٹس 🥀
سنگ دل ❤️
شیخ شہباز شاہین یوسف آج پھر کام سے دیر سے آیا تھا۔البتہ وہ اپنے بیٹوں کے لئے کھلونے لانا نہیں بھولا تھا۔اب وہ انہیں کھیلتے دیکھ کر خوش ہو رہا تھا اور کبھی کبھی ان کے ساتھ کھیلنے بھی لگ جاتا۔فائزہ جو کھانا پکانے میں مصروف تھی اچانک اس کی نظر اپنی بیٹیوں عشاء اور فجر پر پڑی جو حسرت بھری نگاہوں سے باپ اور بھائیوں کو دیکھ رہی تھیں۔ فائزہ اتنی دور بیٹھ کر بھی ان کی آنکھوں کے آنسو دیکھ سکتی تھی۔فائزہ کے دل میں یوسف کے لئے ناراضگی کے جذبات اُبھرے۔وہ جلدی جلدی کام ختم کرکے یوسف کے پاس آگئی اور پوچھنے لگی”عشاء اور فجر کے لئے کیا لائے ہو؟“ یوسف نے حیرانی سے فائزہ کی طرف دیکھا اور کہنے لگا”میں ان کے لئے کیا لاتا؟راستے میں مجھے نہال اور بلال کے لئے کھلونے نظر آئے تو ان کے لئے میں نے خرید لئے۔ “یہ سن کر فائزہ کو بہت غصہ آیا اور ان دونوں کی لڑائی ہو گئی۔ہر دفعہ یوں ہی ہوتا یوسف نہال اور بلال کے لئے ضرور کچھ نہ کچھ لاتا مگر بیٹیوں کے لئے شاذو نادر ہی کبھی کوئی چیز لاتا تھا۔ فائزہ کو اب یقین ہوتا جا رہا تھا کہ یوسف بیٹیوں کی نسبت بیٹوں سے زیادہ پیار کرتا ہے اور عشاء اور فجر باپ کے پیار کو ترستی ہیں۔ یہ سوچ فائزہ کے دل و دماغ پر اس طرح حاوی ہوئی کہ اس کے دل میں نہال اور بلال کے لئے شدید نفرت پیدا ہونے لگی۔وہ بلال اور نہال سے نفرت کا اظہار کرنے لگی تھی لیکن یوسف کی وجہ سے چپ ہو جاتی۔یوسف فائزہ کے اس رویہ سے سخت پریشان تھا،اس کو سمجھ نہ آتی فائزہ بچوں کے ساتھ کیوں ایسے پیش آتی ہے۔ فائزہ کے دل میں خیال آیا اگر نہال اور بلال نہ ہوتے تو یوسف اپنی ساری توجہ اور محبت عشاء اور فجر کی طرف دے گا۔اب وہ ہر وقت یہی سوچتی رہتی اور ہر کام غائب دماغی سے سر انجام دیتی ۔فائزہ کی مسلسل غائب دماغی کی وجہ سے یوسف نے اس سے بات کی کہ ایسا کیا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہے وہ ہر دفعہ بات ٹال دیتی۔ ایک دن یوسف کام سے گھر واپس آیا تو اسے گھر کی فضا میں عجیب و حشت محسوس ہوئی۔اُس کی دنیا لٹ چکی تھی۔وہ صبح صحیح سلامت نہال کو چھوڑ کر گیا تھا اور اب․․․․․صحن میں وہ مردہ حالت میں پڑا تھا۔سب سے حیران کن بات یہ تھی کہ فائزہ کی آنکھوں میں غم کے بجائے ایک وحشت تھی۔ ابھی وہ اسی صدمے میں ہی تھا کہ چند مہینوں بعد یوسف کو اپنے چار سالہ بیٹے بلال کی اچانک موت کی خبر ملی۔یوسف کو یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ اس کے دونوں بیٹے اس دنیا میں نہیں رہے وہ ہر وقت اسی سوچ میں مبتلا رہتا کہ اس نے ایسا کیا کیا ہے جس کی اسے اتنی بڑی سزا ملی ہے۔ اُسے کبھی کبھی اپنی بیوی پر شک ہوتا شاید بیٹوں کی موت میں اس کا کوئی ہاتھ ہے لیکن وہ یہ سوچتا کہ کوئی ماں کبھی اپنے بچوں کو قتل نہیں کر سکتی۔ فائزہ کو ہر وقت اپنا سانس گھٹتا ہوا محسوس ہوتا اسے لگتا کہ اس کے بچے اسے بلا رہے ہیں وہ رات کو اُٹھ کر چیخیں مارتی ۔ فائزہ کو اپنے بچوں کی روح نظر آتی۔یوسف پہلے سمجھا کہ شاید یہ ابھی تک صدمے میں ہے۔وہ اسے پیار سے بہت سمجھاتا لیکن فائزہ پر کسی چیز کا کوئی اثر نہ ہوتا۔ فائزہ کی حالت دن بہ دن بگڑتی جا رہی تھی یوسف نے کافی علاج کروایا لیکن بے سود رہا۔ یوسف نے کچھ عرصے کے لئے گھر سے کہیں دور جانے کا پروگرام بنایا تاکہ فائزہ کو جلد از جلد اس صدمے سے باہر نکالا جا سکے۔لیکن فائزہ کی صحت پر کوئی خاطر خواہ اثر نہ ہوا۔ایک روز فائزہ گہری سوچوں میں گم تھی۔یوسف کافی دیر سے اسے نارمل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اچانک وہ پوچھنے لگی”کیا تم اپنے بیٹوں سے بہت پیار کرتے تھے۔“ ”ہاں میں اپنے بچوں سے بہت پیار کرتا ہوں،مگر تم یہ کیوں پوچھ رہی ہو؟“۔ ”اگر تمہیں پتہ چلے کہ تمہارے بچوں کو کسی نے قتل کیا ہے تو تم کیا کرو گے؟“ ”میں ایک منٹ بھی نہیں سوچوں گا اور ویسے ہی اس کا قتل کروں گا جیسے اس نے میرے بچوں کا کیا۔ “ اس روز کے بعد فائزہ مزید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئی۔اب وہ ہذیانی کیفیت میں اپنے بیٹوں کو یاد کرتے ہوئے ایسی باتیں کرتی جن سے یوسف کے دل میں پھر شک پیدا ہونے لگا۔ایک دن یوسف معمول سے جلدی گھر آگیا۔فائزہ ایک اونچے ٹیلے پر بیٹھی اِدھر اُدھر دیکھ رہی تھی کہ اچانک اس کی نظر عشاء اور فجر پر پڑی جو اپنے باپ کے ساتھ کھیلنے میں مصروف تھیں۔ یہ دیکھ کر فائزہ کو خوشی محسوس ہوئی ساتھ ہی ساتھ اسے اپنے بیٹوں کی شدید کمی بھی محسوس ہوئی۔اسے ہر جگہ نہال اور بلال کی آوازیں اور شعلے نظر آنے لگے اسے اپنا دماغ پھٹتا ہوا محسوس ہوا۔اس کا سانس بند ہونے لگا یوسف کی نظر اچانک فائزہ پر پڑی اس کی بگڑتی حالت دیکھ کر یوسف اس کی طرف لپکا۔ لیکن فائزہ کے الفاظ نے اس کے قدم جما دیئے․․․․․”میں نے اپنے بچوں کو مار ڈالا․․․․قتل کر دیا میں نے اپنے بیٹوں کو“۔یوسف نے نفرت بھری نگاہ فائزہ پر ڈالی اور پوچھا”تم یہ سب کیسے کر سکتی ہو۔تم نے اپنے ہاتھوں سے ہی اپنے بچوں کو مار دیا تم کیسی ماں ہو تم تو ماں کہلانے کے بھی لائق نہیں ہو۔ کوئی ماں اس حد تک ظالم نہیں ہو سکتی۔تم نے ایسا کیوں کیا؟“ ”یہ سب کچھ میں نے اپنی بیٹیوں کے لئے کیا ہے،تم ہر وقت نہال اور بلال سے پیار کرتے تھے۔عشاء اور فجر کی تمہیں کوئی پروا نہ تھی“۔ یہ سن کر یوسف مزید آگ بگولا ہو گیا”جیسے میرے لئے نہال اور بلا ل تھے ویسے ہی عشاء اور فجر تھیں۔ فرق میں نے نہیں کیا فرق تمہاری سوچ میں تھا۔تم ایک نفسیاتی مریضہ بن چکی ہو میں اور میری بیٹیاں اب مزید تمہارے ساتھ نہیں رہ سکیں۔آج تم نے اپنے بیٹوں کو اپنی بیٹیوں کے لئے مار دیا ہے کل تم اپنی بیٹیوں کو کسی اور کے لئے مار دو گی۔میں فجر اور عشاء کو لے کر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تمہاری زندگی سے دور چلا جاؤں گا اور اب تمہاری سزا کا فیصلہ عدالت کرے گی۔“وہ فائزہ کو روتی چیختی چھوڑ کر بچیوں کے پاس چلا گیا۔
اللہ تعالی آپ سب کو خوش رکھے*
May Allah bless you all
اگر میرا آرٹیکل پسند آتا ہے تو کمنٹس میں بتائیں
If you like my article then tell me in comments
O Allah, grant me the opportunity to earn halal sustenance
اے اللہ مجھے رزق حلال کمانے کی توفیق عطا فرما
Every word is Masha Allah Masha Allah
ہر لفظ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ہوتا ہے
I thank all those who read and like my article and vote like
جو لوگ میرا آرٹیکل پڑھتے ہیں اور پسند بھی کرتے ہیں اور ووٹ لائک بھی کرتے ہیں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں
O my God, help me
اے میرے اللہ میری مدد فرما
If someone wants to break up, there is only so much desire
کوئی ٹوٹ کر چاہے بس اتنی سی تمنا ہے
Then it doesn't matter if I scatter like sand
پھر ریت کی طرح بکھر بھی جاؤں تو کوئی بات نہیں
The love that breaks the limits of Allah is not love
جو محبتیں اللہ کی حدود توڑنے کی جاتی ہیں وہ محبت نہیں ہیں
Rather, it is the satisfaction of psychological desires and lust
بلکہ نفسیاتی خواہشات کی تسکین اور ہوس ہے
When there is harmony in the heart, stubbornness in the nature
جب دل میں میل طبیعت میں ضد
And let the competition come in words
اور لفظوں میں مقابلہ آجائے
So all three wins
تو یہ تینوں جیت جاتے ہیں
Just lose relationships and relationships
بس تعلقات اور رشتے ہار جاتے ہیں
It's a strange world, my friend, for which be sincere
عجیب دنیا ہے یار جس کے لیے مخلص رہو
That hypocrite comes out
وہی منافق نکل آتا ہے
In Allah's system, there is only one law of increasing sustenance
اللہ کے نظام میں رزق بڑھنے کا ایک ہی قانون ہے
The more you divide, the more it will increase
جتنا تقسیم کرو گے اتنا بڑھتا چلا جائے گا.
So glorify your Lord with praise
تو اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کرو
And ask Him for forgiveness, indeed He is Oft-Forgiving
اور اس سے مغفرت مانگو بے شک وہ معاف کرنے والا ہے
Treat people as human beings
انسانوں کو انسان سمجھ کر ان کے ساتھ معاملات کریں
If you hope for them like angels, you will be disappointed
ان سے فرشتوں جیسی امیدیں وابستہ کرلیں گے تو مایوس ہونا پڑے گا
O Allah, remove our worries
اے اللہ ہماری پریشانیوں کو دور فرما
O Allah, ease our difficulties
اے اللہ ہماری مشکلیں آسان فرما
O Allah, protect us from the evil of Satan
اے اللہ شیطان کے شر سے حفاظت فرما
O Allah, accept our good prayers
اے اللہ ہماری نیک دعاؤں کو قبول فرما
The chain of meaningless life is over
بے مطلب کی زندگی کا سلسلہ ختم
Now the kind of world, like us
اب جس طرح کی دنیا اس طرح کے ہم
Do not immediately believe what you hear.
سنی سنائی باتوں پر فوراً یقین نہ کیا کریں
A lie always spreads faster than the truth
جھوٹ ہمیشہ سچ سے زیادہ جلدی پھیلتا ہے
The humility of a sinner is better than the pride of a worshiper
گنہگار کی عاجزی عبادت گزار کے غرور سے بہتر ہے
It feels so good to ask you
بہت اچھا لگتا ہے تجھ سے مانگنا
My God. میرے اللہ
Do not make me dependent on anyone for the rest of my life
ساری زندگی مجھے کسی کا محتاج نہ بنانا
Never put your hope in man
امید انسان سے کبھی مت لگائیں
And never turn away from Allah
اور اللہ سے کبھی مت ہٹائیں
Take advantage of every opportunity in life
زندگی کے ہر موقع سے فائدہ اٹھائیں
But not one's trust and feelings
لیکن کسی کے بھروسے اور جذبات کا نہیں
Panicking in times of trouble
مصیبت کے وقت گھبرا جانا
Trouble is greater than trouble
مصیبت سے بڑی مصیبت ہے
Learn to help without benefit
مدد کرنا سیکھے فائدے کے بغیر
Learn to get along without meaning
ملنا جلنا سیکھے مطلب کے بغیر
Learn to walk humbly without pride
عاجزی سے چلنا سیکھے غرور کے بغیر
Learn to live life without pretense
زندگی جینا سیکھئے دکھاوے کے بغیر
If you ever face a bad time in life, keep quiet, otherwise the world would turn you into a spectacle
زندگی میں کبھی برے وقت سے سامنا ہو جائے تو چپ رہنا ورنہ دنیا تماشہ بنا دیتی
Allah does not allow injustice to sincere hearts❤️
اللہ مخلص دلوں کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیتا❤️
Never give up hope, tomorrow will be better than today, God willing
امید کبھی نہ چھوڑنا کل کا دن آج سے بہتر ہو گا انشاءاللہ*