عجیب قوم ہے ہماری بھی....
حجاب کا معاملہ کورٹ میں چل رہا تھا..
اسکولوں، کالجوں اور تمام دنیاوی معاملات کی جگہوں پر حجاب پر پابندی کی بات چل رہی ہے...
تو ایک عقلمند قوم کا کام یہ تھا کہ وہ کورٹ کے معاملات کے لیے ہندوستان بھر کے مسلمان ججوں کو اور وکیلوں کو جمع کرنے کی بات کرتے... ججوں اور وکیلوں کے ساتھ قانونی طریقے سے احتجاج کی بات کرتے....
آر ایس ایس دہشت گردوں کے آلہ کار سیاست دانوں کے مقابلے ہندوستان بھر کے تمام مسلمان سیاست دانوں کے پاس جاتے اور ان کی غیرت جگانے کی کوشش کرتے... مسلمان سیاست دانوں کو للکارنے کی کوشش کرتے.... ہر گلی کے کونسلر اور ہر شہر کے مسلمان لیڈر میئر وغیرہ کا اتحاد کروا کر ملکی سطح پر احتجاج کروانے کی کوشش کرتے......
مگر ہائے افسوس.... یہ قوم مسلم ہلاکت کے قریب تر جانے کی کوشش میں ہے...
صحیح راستے پر نہیں چل رہے لیکن کم از کم غلط راستے پر تو نہیں جاتے...
اوپر درج لوگوں کو للکارنے کی بجائے یہ علمائے کرام کے پیچھے پڑ گئے...
کچھ نا اہلوں کی پوسٹ دیکھنے میں آئی جو ابھی بھی یہی راگنی الاپ رہے ہیں کہ فلاں خانقاہ سے آواز اٹھے، فلاں پیر اپنے مریدوں کو میدان میں اتارے وغیرہ وغیرہ....
پچھلے کچھ سالوں میں بی جے پی غنڈوں نے جتنا قوم مسلم کو پریشان کیا ہے ہر ہر پریشانی میں یہ جاہل اور بے حس قوم نے ہمیشہ علمائے کرام کو لعن طعن کیا، ان کی غیرت کو للکارنے کی کوشش کی، انہیں برا بھلا کہا....
اور ہر معاملے میں علمائے کرام کو قائد اور رہبر اور رہنما اور سپہ سالار بنانے کی ڈیمانڈ کرنے والی قوم نے لوک ڈاؤن میں وقت ضرورت علمائے کرام کے ساتھ کیا سلوک کیا؟؟؟؟ ؟؟
میں ایسے کئی علمائے کرام کو جانتی ہوں جو شدید ترین مالی بحران کا شکار ہوئے مگر شرم و حیا نے انہیں دست سوال دراز کرنے سے روکے رکھا... ان علماء نے نا صرف صبر سے کام لیا بلکہ اپنے حالات کی خبر لوگوں کو نہیں ہونے دی...
اور قوم نے، ٹرسٹیوں نے، منتظمین نے ایسا سوتیلا سلوک کیا علمائے کرام کے ساتھ کہ الامان و الحفیظ
اور اس پر بے شرمی یہ کہ پھر سے ان کی تان علماء پر آ کر اٹک گئی ہے..
اصل حقیقت یہ ہے کہ ہماری قوم کے افراد جانتے ہیں کہ کافر کس قدر طاقتور ہیں اور ان سے لڑنا ہم نام نہاد لوگوں کے بس کی بات نہیں... ہم لوگ (عام عوام) کفار کی طاقت سے دہشت زدہ ہیں اسی لیے ہم خود کو اور ہماری فیملی کو کسی خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے... اس لیے ہم سارا ملبہ علمائے کرام اور خانقاہوں پر گراتے ہیں کہ یہ کچھ کیوں نہیں کرتے...
کوئی بات نہیں.... جو قوم خود غرض، مطلب پرست، بے حس، خود پسند ہو جاتی ہے وہ صفحہ ہستی سے مٹا دی جاتی ہے اور ان کی جگہ نئے لوگوں کو لایا جاتا ہے...
کیا ہم نے اندلس کی تاریخ نہیں پڑھی؟؟؟
کیا ہم نے منگولوں کے ہاتھوں اسلامی سلطنتوں کی بربادی کی داستان نہیں پڑھی؟؟؟
ہو سکتا ہے ہماری آنے والی نسل ہزار سال ہندوستان پر حکومت کرنے والے ہندوستانی مسلمانوں کی نسل کشی اور جلا وطنی کی تاریخ بھی پڑھ لے...
ہم میں سے جو زندہ رہیں گے وہ اگر ایمان دار ہوئے تو اپنی بربادی اور جلا وطنی کی اصل وجہ خود تاریخ نویسوں کو بتائیں گے...
فاللہ خیر حافظا
نوٹ:
علمائے کرام کے خلاف بکواس کرنے والے جن لوگوں کو میں نے مخاطب کیا ہے وہ ضرور سمجھ گئے ہوں گے اور یقیناً میری وال پر بھونکنے کے لیے تشریف لائیں گے...
. م02
Also, keep in touch with Blurtconnect-ng family on Telegram and Whatsapp