مولویوں کو لوگوں نے بلاوجہ بدنام کررکھاہے کہ یہ صدقہ وخیرات کھاتے ہیں ، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ قوم مل جل کر مولوی حضرات کا صدقہ کھاتی ہے ۔
اس قوم کے لئے اگر کوئی ڈاکٹر ، انجینیر ، وکیل یا کارپینٹر وغیرہ کوئی خدمت انجام دیتا ہے تو وہ اپنا پورا حق وصول کرتا ہے بلکہ کچھ زیادہ ہی لے لیتا ہے ، لیکن اسی قوم کے لئے جب ایک مولوی اپنی خدمات انجام دیتا ہے تو یہ قوم اسے پوری اجرت نہیں دیتی ، مثلا مولوی اگر بیس ہزار کا حق رکھتا ہے ہے تو اس کو دس ہزار ہی ملتے ہیں ۔ باقی دس ہزار یہ قوم دینی خدمت اور اللہ کا حوالہ دے کر کھاجاتی ہے ۔
اب خود فیصلہ کریں کہ مولوی قوم کی صدقات کھاتا ہے یا خود قوم مولوی کی صدقات کھاتی ہے۔
بلکہ دس ہزار جو مولوی کو دیتے بھی ہیں وہ بھی عموما زکاۃ وخیرات کے مال سے دیتے ہیں ، اب مولوی تو یہ رقم اپنی خدمت کے عوض میں لیتا ہے اس لئے اس کے حق میں تو یہ زکاۃ وصدقات نہیں ہیں ، لیکن قوم کا اپنے لئے زکاۃ کے عوض یہ خدمات لینا ایک طرح سےخود اپنی زکاۃ کھانا ہے ۔
اس کے علاوہ قوم مولوی حضرات سے دن رات مسئلہ مسائل پوچھتی ہے اور کوئی قیمت ادا نہیں کرتی ، جبکہ ڈاکٹر اور وکیل وغیرہ سے طبی اور قانونی مشورے لینے کئے لئے ان کو قیمت دینی پڑتی ہے ۔
ایک طرف مولوی جیسے کمزور اور بے بس کے صدقات پر پلنا اور دوسری طرف مولوی پر لطیفے بنانا ناشکری اور بد اخلاقی کی بد ترین مثال ہے ۔
Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE BLURT!
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE BLURT!