القرآن - سورۃ نمبر 110 النصر

in tarjuma •  3 years ago 

download (4).jpeg

آیت نمبر 1

اِذَا جَآءَ نَصۡرُ اللّٰهِ وَالۡفَتۡحُۙ ۞
ترجمہ:
اے میرے نبی ! جب اللہ کی مدد ( ١) آگئی ہے، اور مکہ فتح ہوگیا ہے

تفسیر:
(١) اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مخاطب کر کے فرمایا : اے میرے نبی ! اب جبکہ آپ اپنے دشمنوں کے خلاف ہر معرکے میں غالب آ نے لگے ہیں اور مکہ کو فتح کرلیا ہے اور وہ دارالکفر سے دارالاسلام بن گیا ہے اور قبائل عرب گروہ درگروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں ابتدائے اسلام کی طرح نہیں جب لوگ کافروں کے ڈر سے اکا دکا اسلام میں داخل ہوتے تھے، جب یہ سب نعمتیں حاصل ہوگئیں، تو آپ اپنے رب کا شکر بجالانے کے لئے اس کی پاکی اور اس کی حمد و ثنا بیان کیجیے اور اس سے مغفرت طلب کرتے رہئے، بعض ان کوتاہیوں کے لئے جن کا احساس آپ کو خود ہی ترک اولیٰ کے سبب ہوتا رہا ہے، اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے بندوں کی توبہ کو بہت جلد قبول کرتا ہے، ان کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے اور ان کے حال پر رحم کرتا ہے۔
فائدہ :
اس سورت میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ایک خوشخبری ہے اور جب وہ خوشخبری ظاہر ہوجائے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ان کے رب کی طرف سے ایک حکم ہے، ایک بات کی طرف اشارہ ہے اور ایک تنبیہہ ہے :
خوشخبری یہ ہے کہ اللہ اپنے رسول کی مدد کرے گا مکہ مکرمہ فتح ہوگا اور لوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہوں گے حکم یہ ہے کہ آپ مذکورہ بالا نعمتوں پر اپنے رب کا شکر ادا کریں، اس کی پاکی اور حمد و ثنا بیان کریں اور اس سے مغفرت طلب کریں اس میں دو اشارے ہیں، ایک یہ کہ اللہ دین اسلام کی ہمیشہ مدد کرتا رہے گا، اور اس کا شکر ادا کرنے اور اس کی حمد و ثنا میں لگے رہنے سے اس کی نصرت و تائید میں اضافہ ہوتا رہے گا اور تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمان قرآن و سنت کی راہ پر گامزن رہے، ان کو اللہ کی نصرت و تائید ہمیشہ حاصل ہوتی رہی، یہاں تک کہ اسلام دنیا کے کونے کونے تک پہنچ گیا، دوسرا اشارہ یہ ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کا وقت قریب آچکا ہے۔
اور تنبیہہ یہ ہے کہ چونکہ دنیا سے آپ کے رخصت ہونے کا وقت قریب ہوچکا ہے اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چاہیے کہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت اس کی یاد میں لگائیں، تاکہ عمر کا آخری حصہ اس کی یاد میں گذرے امام بخاری نے عائشہ (رض) سے روایت کی ہے کہ سورة النصر کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر نماز میں ” سبحانک ربنا وبحمدک، اللھم اغفرلی “ پڑھنے لگے۔

آیت نمبر 2

وَرَاَيۡتَ النَّاسَ يَدۡخُلُوۡنَ فِىۡ دِlيۡنِ اللّٰهِ اَفۡوَاجًا ۞

ترجمہ:
اور آپ لوگوں کو دیکھ رہے ہیں کہ وہ گروہ در گروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں

آیت نمبر 3

فَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّكَ وَاسۡتَغۡفِرۡهُ‌ ؔؕ اِنَّهٗ كَانَ تَوَّابًا  ۞

ترجمہ:
تو آپ اپنے رب کی پاکی بیان کیجیے، اس کی حمد وثناء کیجیے اور اس سے مغفرت طلب کیجیے، بیشک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے

القرآن - سورۃ نمبر 110 النصر

آیت نمبر 1

اِذَا جَآءَ نَصۡرُ اللّٰهِ وَالۡفَتۡحُۙ ۞
ترجمہ:
اے میرے نبی ! جب اللہ کی مدد ( ١) آگئی ہے، اور مکہ فتح ہوگیا ہے

تفسیر:
(١) اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مخاطب کر کے فرمایا : اے میرے نبی ! اب جبکہ آپ اپنے دشمنوں کے خلاف ہر معرکے میں غالب آ نے لگے ہیں اور مکہ کو فتح کرلیا ہے اور وہ دارالکفر سے دارالاسلام بن گیا ہے اور قبائل عرب گروہ درگروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں ابتدائے اسلام کی طرح نہیں جب لوگ کافروں کے ڈر سے اکا دکا اسلام میں داخل ہوتے تھے، جب یہ سب نعمتیں حاصل ہوگئیں، تو آپ اپنے رب کا شکر بجالانے کے لئے اس کی پاکی اور اس کی حمد و ثنا بیان کیجیے اور اس سے مغفرت طلب کرتے رہئے، بعض ان کوتاہیوں کے لئے جن کا احساس آپ کو خود ہی ترک اولیٰ کے سبب ہوتا رہا ہے، اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے بندوں کی توبہ کو بہت جلد قبول کرتا ہے، ان کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے اور ان کے حال پر رحم کرتا ہے۔
فائدہ :
اس سورت میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ایک خوشخبری ہے اور جب وہ خوشخبری ظاہر ہوجائے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ان کے رب کی طرف سے ایک حکم ہے، ایک بات کی طرف اشارہ ہے اور ایک تنبیہہ ہے :
خوشخبری یہ ہے کہ اللہ اپنے رسول کی مدد کرے گا مکہ مکرمہ فتح ہوگا اور لوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہوں گے حکم یہ ہے کہ آپ مذکورہ بالا نعمتوں پر اپنے رب کا شکر ادا کریں، اس کی پاکی اور حمد و ثنا بیان کریں اور اس سے مغفرت طلب کریں اس میں دو اشارے ہیں، ایک یہ کہ اللہ دین اسلام کی ہمیشہ مدد کرتا رہے گا، اور اس کا شکر ادا کرنے اور اس کی حمد و ثنا میں لگے رہنے سے اس کی نصرت و تائید میں اضافہ ہوتا رہے گا اور تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمان قرآن و سنت کی راہ پر گامزن رہے، ان کو اللہ کی نصرت و تائید ہمیشہ حاصل ہوتی رہی، یہاں تک کہ اسلام دنیا کے کونے کونے تک پہنچ گیا، دوسرا اشارہ یہ ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کا وقت قریب آچکا ہے۔
اور تنبیہہ یہ ہے کہ چونکہ دنیا سے آپ کے رخصت ہونے کا وقت قریب ہوچکا ہے اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چاہیے کہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت اس کی یاد میں لگائیں، تاکہ عمر کا آخری حصہ اس کی یاد میں گذرے امام بخاری نے عائشہ (رض) سے روایت کی ہے کہ سورة النصر کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر نماز میں ” سبحانک ربنا وبحمدک، اللھم اغفرلی “ پڑھنے لگے۔

آیت نمبر 2

وَرَاَيۡتَ النَّاسَ يَدۡخُلُوۡنَ فِىۡ دِlيۡنِ اللّٰهِ اَفۡوَاجًا ۞

ترجمہ:
اور آپ لوگوں کو دیکھ رہے ہیں کہ وہ گروہ در گروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں

آیت نمبر 3

فَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّكَ وَاسۡتَغۡفِرۡهُ‌ ؔؕ اِنَّهٗ كَانَ تَوَّابًا  ۞

ترجمہ:
تو آپ اپنے رب کی پاکی بیان کیجیے، اس کی حمد وثناء کیجیے اور اس سے مغفرت طلب کیجیے، بیشک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے

القرآن - سورۃ نمبر 110 النصر

آیت نمبر 1

اِذَا جَآءَ نَصۡرُ اللّٰهِ وَالۡفَتۡحُۙ ۞
ترجمہ:
اے میرے نبی ! جب اللہ کی مدد ( ١) آگئی ہے، اور مکہ فتح ہوگیا ہے

تفسیر:
(١) اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مخاطب کر کے فرمایا : اے میرے نبی ! اب جبکہ آپ اپنے دشمنوں کے خلاف ہر معرکے میں غالب آ نے لگے ہیں اور مکہ کو فتح کرلیا ہے اور وہ دارالکفر سے دارالاسلام بن گیا ہے اور قبائل عرب گروہ درگروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں ابتدائے اسلام کی طرح نہیں جب لوگ کافروں کے ڈر سے اکا دکا اسلام میں داخل ہوتے تھے، جب یہ سب نعمتیں حاصل ہوگئیں، تو آپ اپنے رب کا شکر بجالانے کے لئے اس کی پاکی اور اس کی حمد و ثنا بیان کیجیے اور اس سے مغفرت طلب کرتے رہئے، بعض ان کوتاہیوں کے لئے جن کا احساس آپ کو خود ہی ترک اولیٰ کے سبب ہوتا رہا ہے، اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے بندوں کی توبہ کو بہت جلد قبول کرتا ہے، ان کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے اور ان کے حال پر رحم کرتا ہے۔
فائدہ :
اس سورت میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ایک خوشخبری ہے اور جب وہ خوشخبری ظاہر ہوجائے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ان کے رب کی طرف سے ایک حکم ہے، ایک بات کی طرف اشارہ ہے اور ایک تنبیہہ ہے :
خوشخبری یہ ہے کہ اللہ اپنے رسول کی مدد کرے گا مکہ مکرمہ فتح ہوگا اور لوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہوں گے حکم یہ ہے کہ آپ مذکورہ بالا نعمتوں پر اپنے رب کا شکر ادا کریں، اس کی پاکی اور حمد و ثنا بیان کریں اور اس سے مغفرت طلب کریں اس میں دو اشارے ہیں، ایک یہ کہ اللہ دین اسلام کی ہمیشہ مدد کرتا رہے گا، اور اس کا شکر ادا کرنے اور اس کی حمد و ثنا میں لگے رہنے سے اس کی نصرت و تائید میں اضافہ ہوتا رہے گا اور تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمان قرآن و سنت کی راہ پر گامزن رہے، ان کو اللہ کی نصرت و تائید ہمیشہ حاصل ہوتی رہی، یہاں تک کہ اسلام دنیا کے کونے کونے تک پہنچ گیا، دوسرا اشارہ یہ ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کا وقت قریب آچکا ہے۔
اور تنبیہہ یہ ہے کہ چونکہ دنیا سے آپ کے رخصت ہونے کا وقت قریب ہوچکا ہے اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چاہیے کہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت اس کی یاد میں لگائیں، تاکہ عمر کا آخری حصہ اس کی یاد میں گذرے امام بخاری نے عائشہ (رض) سے روایت کی ہے کہ سورة النصر کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر نماز میں ” سبحانک ربنا وبحمدک، اللھم اغفرلی “ پڑھنے لگے۔

آیت نمبر 2

وَرَاَيۡتَ النَّاسَ يَدۡخُلُوۡنَ فِىۡ دِlيۡنِ اللّٰهِ اَفۡوَاجًا ۞

ترجمہ:
اور آپ لوگوں کو دیکھ رہے ہیں کہ وہ گروہ در گروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں

آیت نمبر 3

فَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّكَ وَاسۡتَغۡفِرۡهُ‌ ؔؕ اِنَّهٗ كَانَ تَوَّابًا  ۞

ترجمہ:
تو آپ اپنے رب کی پاکی بیان کیجیے، اس کی حمد وثناء کیجیے اور اس سے مغفرت طلب کیجیے، بیشک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے

القرآن - سورۃ نمبر 110 النصر

آیت نمبر 1

اِذَا جَآءَ نَصۡرُ اللّٰهِ وَالۡفَتۡحُۙ ۞
ترجمہ:
اے میرے نبی ! جب اللہ کی مدد ( ١) آگئی ہے، اور مکہ فتح ہوگیا ہے

تفسیر:
(١) اللہ تعالیٰ نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو مخاطب کر کے فرمایا : اے میرے نبی ! اب جبکہ آپ اپنے دشمنوں کے خلاف ہر معرکے میں غالب آ نے لگے ہیں اور مکہ کو فتح کرلیا ہے اور وہ دارالکفر سے دارالاسلام بن گیا ہے اور قبائل عرب گروہ درگروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں ابتدائے اسلام کی طرح نہیں جب لوگ کافروں کے ڈر سے اکا دکا اسلام میں داخل ہوتے تھے، جب یہ سب نعمتیں حاصل ہوگئیں، تو آپ اپنے رب کا شکر بجالانے کے لئے اس کی پاکی اور اس کی حمد و ثنا بیان کیجیے اور اس سے مغفرت طلب کرتے رہئے، بعض ان کوتاہیوں کے لئے جن کا احساس آپ کو خود ہی ترک اولیٰ کے سبب ہوتا رہا ہے، اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والے بندوں کی توبہ کو بہت جلد قبول کرتا ہے، ان کے گناہوں کو معاف کردیتا ہے اور ان کے حال پر رحم کرتا ہے۔
فائدہ :
اس سورت میں نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ایک خوشخبری ہے اور جب وہ خوشخبری ظاہر ہوجائے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ان کے رب کی طرف سے ایک حکم ہے، ایک بات کی طرف اشارہ ہے اور ایک تنبیہہ ہے :
خوشخبری یہ ہے کہ اللہ اپنے رسول کی مدد کرے گا مکہ مکرمہ فتح ہوگا اور لوگ جوق در جوق اسلام میں داخل ہوں گے حکم یہ ہے کہ آپ مذکورہ بالا نعمتوں پر اپنے رب کا شکر ادا کریں، اس کی پاکی اور حمد و ثنا بیان کریں اور اس سے مغفرت طلب کریں اس میں دو اشارے ہیں، ایک یہ کہ اللہ دین اسلام کی ہمیشہ مدد کرتا رہے گا، اور اس کا شکر ادا کرنے اور اس کی حمد و ثنا میں لگے رہنے سے اس کی نصرت و تائید میں اضافہ ہوتا رہے گا اور تاریخ شاہد ہے کہ جب تک مسلمان قرآن و سنت کی راہ پر گامزن رہے، ان کو اللہ کی نصرت و تائید ہمیشہ حاصل ہوتی رہی، یہاں تک کہ اسلام دنیا کے کونے کونے تک پہنچ گیا، دوسرا اشارہ یہ ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی وفات کا وقت قریب آچکا ہے۔
اور تنبیہہ یہ ہے کہ چونکہ دنیا سے آپ کے رخصت ہونے کا وقت قریب ہوچکا ہے اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو چاہیے کہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت اس کی یاد میں لگائیں، تاکہ عمر کا آخری حصہ اس کی یاد میں گذرے امام بخاری نے عائشہ (رض) سے روایت کی ہے کہ سورة النصر کے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہر نماز میں ” سبحانک ربنا وبحمدک، اللھم اغفرلی “ پڑھنے لگے۔

آیت نمبر 2

وَرَاَيۡتَ النَّاسَ يَدۡخُلُوۡنَ فِىۡ دِlيۡنِ اللّٰهِ اَفۡوَاجًا ۞

ترجمہ:
اور آپ لوگوں کو دیکھ رہے ہیں کہ وہ گروہ در گروہ اللہ کے دین میں داخل ہو رہے ہیں

آیت نمبر 3

فَسَبِّحۡ بِحَمۡدِ رَبِّكَ وَاسۡتَغۡفِرۡهُ‌ ؔؕ اِنَّهٗ كَانَ تَوَّابًا  ۞

ترجمہ:
تو آپ اپنے رب کی پاکی بیان کیجیے، اس کی حمد وثناء کیجیے اور اس سے مغفرت طلب کیجیے، بیشک وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا ہے

القرآن - سورۃ نمبر 110 النصر

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE BLURT!
Sort Order:  

Congratulations! This post has been upvoted by the @blurtcurator communal account,
You can request a vote every 12 hours from the #getupvote channel in the official Blurt Discord.Don't wait to join ,lots of good stuff happening there.