Tafseer taiseer ur rahman

in tarjuma •  3 years ago 

download (4).jpeg

تیسیر الرحمٰن - سورۃ نمبر 111 المسد
آیت نمبر 1

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

تَبَّتۡ يَدَاۤ اَبِىۡ لَهَبٍ وَّتَبَّؕ ۞

ترجمہ:
ابو لہب ہلاک و برباد (١) ہوا اور وہ کبھی کامیاب نہیں ہوا

تفسیر:
(١) بخاری و مسلم اور دیگر محدثین نے ابن عابس (رض) سے روایت کی ہے کہ جب سورة الشعراء کی آیت (٢١٤) (وانذر عشیرتک الاقربین) ” اے میرے نبی ! آپ اپنے قریب ترین رشتہ داروں کو ڈرایئے “ نازل ہوئی، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر سے نکل کر صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور قریش کے خاندانوں کو آواز دی، اے نبی قہر ! اے بنی عدی ! یہاں تک کہ سب جمع ہوگئے، بعض لوگ جو خود نہیں آسکے، انہوں نے اپنا نمائندہ بھیج دیا تاکہ معلوم کرے کہ ماجرا کیا ہے ؟ چناچہ ابولہب اور اہل قریش آگئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : تمہارا کیا خیال ہے، اگر میں تمہیں خبر دں کہ وادی میں ایک لشکر ہے جو تم پر حملہ کرنا چاہتا ہے، تو کیا تم لوگ مھے سچا سمھو گے ؟ لوگوں نے کہا : ہاں ہمارا تجربہ تمہارے بارے میں یہی ہے کہ تم سچ بولتے ہو۔ آپ نے کہا : تو میں تمہیں ایک سخت عذاب سے ڈرانے والا ہوں، ابولہب نے کہا : تم وپرا دن خسارہ ہی اٹھاتے رہو، کیا تم نے ہمیں اسی بات کے لئے جمع کیا تھا ؟ تو یہ سورت نازل ہوئی۔
ابولہب کا نام : عبدالعزی تھا، عبدالمطلب بن ہاشم کا لڑکا اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا چچا تھا، آپ سے اور آپ کی دعوت سے بڑی سخت عداوت رکھتا تھا، جنگ بدر میں شریک نہیں ہوا تھا، اپنے بدلے کسی اور کو بھیج دیا تھا لیکن جب اسے قریش کی بری شکست کا حال معلوم ہا تو غم کی تاب نہ لاسکا اور کچھ ہی دنوں کے بعد ہلاک ہوگیا۔
اس کی بیوی ام جمیل کا نام : اروی تھا، وہ حرب بن امیہ کی بیٹی، ابو سفیان کی بہن اور معاویہ کی پھوپھی تھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے زبردست دشمنی رکھتی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی راہ میں کانٹے بچھاتی تھی اور کفر وعناد اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دشمنی کرنے میں اپنے شوہر ابولہب کا ساتھ دیتی تھی۔
اللہ تعالیٰ نے یہ سورت اسی ابولہب اور اس کی بیوی ام جمیل کے بارے میں نازل فرمائی ہے، تاکہ رہتی دنیا تک ان لوگوں کی مثال قائم ہوجائے جو شیطان اور خاہش نفس کی اتباع میں اللہ اور اس کے رسول سے دشمنی کرتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ابولہب ہلاک و برباد ہوا، شقاوت و بدبختی نے اسے گھیر لیا اور وہ کبھی کامیاب نہیں ہوا، اس نے جو مال جمع کیا اور جو اولاد اور جاہ دولت حاصل کیا، اس سے اس تباہی اور عذاب کو نہیں ٹال سکا جو اللہ کی جانب سے اسے لاحق ہا، اور وہ اسلام اور رسول اسلام کی عداوت کی وجہ سے عنقریب بھڑکتی آگ میں داخل ہوگا اور اس کی بیوی (ام جمیل) جو زبردست چغل خور تھی، لوگوں کے درمیان آگ لگاتی پھرتی تھی، جیسا کہ مجاہد عکرمہ اور قتادہ نے کہا ہے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی راہ میں کانٹے بچھاتی تھی، قیامت کے دن اس کے گردن میں مونج کی رسی بندھی ہوگی جس کے ذریعہ اسے جہنم میں گھسیٹا جائے گا۔
ضحاک کہتے ہیں کہ ام جمیل نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو غریبی اور محتاجی کا عار دلاتی تھی اور خود اپنی گردن میں رسی باندھ کر لکڑیاں ڈھوتی تھی جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے اس کی گردن گھونٹ دی اور اسے ہلاک کردیا اور آخرت میں اس کی گردن میں آگ کی ایک رسی بندھی ہوگی مجاہد اور عروہ بن الزبیر کہتے ہیں کہ وہ آگ کی ایک زنجیر ہوگی جو روز قیامت اس کے منہ سے داخل کی جائے گی اور اس کی سرین سے نکال دی جائے گی، سعید بن المسب کہتے ہیں کہ ام جمیل کے پاس ایک قیمتی ہار تھا اس نے کہا کہ لات و عزی کی قسم ! میں اسے ضرور محمد کی دشمنی پر خرچ کروں گی قیامت کے دن اس ہار کے ذریعہ اسے عذاب دیا جائے گا۔
فائدہ :
جب یہ سورت نازل ہوئی، اس وقت ابولہب اور اس کی بیوی دونوں زندہ تھے اور اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں خبر دی کہ وہ ضرور جہنم میں عذاب دیئے جائیں گے، یعنی وہ اسلام نہیں لائیں گے اور ان کی مت کفر پر ہوگی، چناچہ ایسا ہی ہوا دونوں حالت کفر میں ہلاک ہوگئے، یہ بات اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک بڑی نشانی ہے کہ علامہ الغیوب نے اس سورت میں ان کے بارے میں جیسی خبر دی ویسا ہی ہوا۔

آیت نمبر 2

مَاۤ اَغۡنٰى عَنۡهُ مَالُهٗ وَمَا كَسَبَؕ ۞

ترجمہ:
اس کا مال اور اس کی اولاد وجاہ اس سے عذاب کو ٹال نہیں سکے

آیت نمبر 3

سَيَصۡلٰى نَارًا ذَاتَ لَهَبٍ ۞

ترجمہ:
وہ عنقریب بھڑکتی آگ میں داخل ہوگا

آیت نمبر 4

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَّامۡرَاَ تُهٗ ؕ حَمَّالَةَ الۡحَطَبِ‌ۚ‏ ۞

ترجمہ:
اور اس کی بیوی، جو لوگوں کے درمیان آگ لگاتی پھرتی تھی

آیت نمبر 5

فِىۡ جِيۡدِهَا حَبۡلٌ مِّنۡ مَّسَدٍ  ۞

ترجمہ:
اس کی گردن میں مونج کی ایک رسی ہوگی ( جس کے ذریعہ جہنم میں گھسیٹی جائے گی)

تیسیر الرحمٰن - سورۃ نمبر 111 المسد
آیت نمبر 1

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

تَبَّتۡ يَدَاۤ اَبِىۡ لَهَبٍ وَّتَبَّؕ ۞

ترجمہ:
ابو لہب ہلاک و برباد (١) ہوا اور وہ کبھی کامیاب نہیں ہوا

تفسیر:
(١) بخاری و مسلم اور دیگر محدثین نے ابن عابس (رض) سے روایت کی ہے کہ جب سورة الشعراء کی آیت (٢١٤) (وانذر عشیرتک الاقربین) ” اے میرے نبی ! آپ اپنے قریب ترین رشتہ داروں کو ڈرایئے “ نازل ہوئی، تو نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) گھر سے نکل کر صفا پہاڑی پر چڑھ گئے اور قریش کے خاندانوں کو آواز دی، اے نبی قہر ! اے بنی عدی ! یہاں تک کہ سب جمع ہوگئے، بعض لوگ جو خود نہیں آسکے، انہوں نے اپنا نمائندہ بھیج دیا تاکہ معلوم کرے کہ ماجرا کیا ہے ؟ چناچہ ابولہب اور اہل قریش آگئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کہا : تمہارا کیا خیال ہے، اگر میں تمہیں خبر دں کہ وادی میں ایک لشکر ہے جو تم پر حملہ کرنا چاہتا ہے، تو کیا تم لوگ مھے سچا سمھو گے ؟ لوگوں نے کہا : ہاں ہمارا تجربہ تمہارے بارے میں یہی ہے کہ تم سچ بولتے ہو۔ آپ نے کہا : تو میں تمہیں ایک سخت عذاب سے ڈرانے والا ہوں، ابولہب نے کہا : تم وپرا دن خسارہ ہی اٹھاتے رہو، کیا تم نے ہمیں اسی بات کے لئے جمع کیا تھا ؟ تو یہ سورت نازل ہوئی۔
ابولہب کا نام : عبدالعزی تھا، عبدالمطلب بن ہاشم کا لڑکا اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا چچا تھا، آپ سے اور آپ کی دعوت سے بڑی سخت عداوت رکھتا تھا، جنگ بدر میں شریک نہیں ہوا تھا، اپنے بدلے کسی اور کو بھیج دیا تھا لیکن جب اسے قریش کی بری شکست کا حال معلوم ہا تو غم کی تاب نہ لاسکا اور کچھ ہی دنوں کے بعد ہلاک ہوگیا۔
اس کی بیوی ام جمیل کا نام : اروی تھا، وہ حرب بن امیہ کی بیٹی، ابو سفیان کی بہن اور معاویہ کی پھوپھی تھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے زبردست دشمنی رکھتی تھی، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی راہ میں کانٹے بچھاتی تھی اور کفر وعناد اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے دشمنی کرنے میں اپنے شوہر ابولہب کا ساتھ دیتی تھی۔
اللہ تعالیٰ نے یہ سورت اسی ابولہب اور اس کی بیوی ام جمیل کے بارے میں نازل فرمائی ہے، تاکہ رہتی دنیا تک ان لوگوں کی مثال قائم ہوجائے جو شیطان اور خاہش نفس کی اتباع میں اللہ اور اس کے رسول سے دشمنی کرتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ابولہب ہلاک و برباد ہوا، شقاوت و بدبختی نے اسے گھیر لیا اور وہ کبھی کامیاب نہیں ہوا، اس نے جو مال جمع کیا اور جو اولاد اور جاہ دولت حاصل کیا، اس سے اس تباہی اور عذاب کو نہیں ٹال سکا جو اللہ کی جانب سے اسے لاحق ہا، اور وہ اسلام اور رسول اسلام کی عداوت کی وجہ سے عنقریب بھڑکتی آگ میں داخل ہوگا اور اس کی بیوی (ام جمیل) جو زبردست چغل خور تھی، لوگوں کے درمیان آگ لگاتی پھرتی تھی، جیسا کہ مجاہد عکرمہ اور قتادہ نے کہا ہے اور نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی راہ میں کانٹے بچھاتی تھی، قیامت کے دن اس کے گردن میں مونج کی رسی بندھی ہوگی جس کے ذریعہ اسے جہنم میں گھسیٹا جائے گا۔
ضحاک کہتے ہیں کہ ام جمیل نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو غریبی اور محتاجی کا عار دلاتی تھی اور خود اپنی گردن میں رسی باندھ کر لکڑیاں ڈھوتی تھی جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ نے اس کی گردن گھونٹ دی اور اسے ہلاک کردیا اور آخرت میں اس کی گردن میں آگ کی ایک رسی بندھی ہوگی مجاہد اور عروہ بن الزبیر کہتے ہیں کہ وہ آگ کی ایک زنجیر ہوگی جو روز قیامت اس کے منہ سے داخل کی جائے گی اور اس کی سرین سے نکال دی جائے گی، سعید بن المسب کہتے ہیں کہ ام جمیل کے پاس ایک قیمتی ہار تھا اس نے کہا کہ لات و عزی کی قسم ! میں اسے ضرور محمد کی دشمنی پر خرچ کروں گی قیامت کے دن اس ہار کے ذریعہ اسے عذاب دیا جائے گا۔
فائدہ :
جب یہ سورت نازل ہوئی، اس وقت ابولہب اور اس کی بیوی دونوں زندہ تھے اور اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں خبر دی کہ وہ ضرور جہنم میں عذاب دیئے جائیں گے، یعنی وہ اسلام نہیں لائیں گے اور ان کی مت کفر پر ہوگی، چناچہ ایسا ہی ہوا دونوں حالت کفر میں ہلاک ہوگئے، یہ بات اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک بڑی نشانی ہے کہ علامہ الغیوب نے اس سورت میں ان کے بارے میں جیسی خبر دی ویسا ہی ہوا۔

آیت نمبر 2

مَاۤ اَغۡنٰى عَنۡهُ مَالُهٗ وَمَا كَسَبَؕ ۞

ترجمہ:
اس کا مال اور اس کی اولاد وجاہ اس سے عذاب کو ٹال نہیں سکے

آیت نمبر 3

سَيَصۡلٰى نَارًا ذَاتَ لَهَبٍ ۞

ترجمہ:
وہ عنقریب بھڑکتی آگ میں داخل ہوگا

آیت نمبر 4

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَّامۡرَاَ تُهٗ ؕ حَمَّالَةَ الۡحَطَبِ‌ۚ‏ ۞

ترجمہ:
اور اس کی بیوی، جو لوگوں کے درمیان آگ لگاتی پھرتی تھی

آیت نمبر 5

فِىۡ جِيۡدِهَا حَبۡلٌ مِّنۡ مَّسَدٍ  ۞

ترجمہ:
اس کی گردن میں مونج کی ایک رسی ہوگی ( جس کے ذریعہ جہنم میں گھسیٹی جائے گی)

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE BLURT!
Sort Order:  

Congratulations! This post has been upvoted by the @blurtcurator communal account,
You can request a vote every 12 hours from the #getupvote channel in the official Blurt Discord.Don't wait to join ,lots of good stuff happening there.