Tafseer سورۃ نمبر 2 البقرة آیت نمبر 50

in tafseer •  2 years ago 

سورۃ نمبر 2 البقرة
آیت نمبر 50

أَعـوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْـطانِ الرَّجيـم
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

وَاِذۡ فَرَقۡنَا بِكُمُ الۡبَحۡرَ فَاَنۡجَيۡنٰکُمۡ وَاَغۡرَقۡنَآ اٰلَ فِرۡعَوۡنَ وَاَنۡتُمۡ تَنۡظُرُوۡنَ‏ ۞

20221026_172531.jpg

ترجمہ:
(اور یاد کرو) جب ہم نے تمہارے لیے دریا کو پھاڑا، تم کو بچا لیا (١٠٤) اور آل فرعون کو تمہارے دیکھتے ہی دیکھتے ڈبو دیا

تفسیر:
١٠٤: نجات دینے کی تفصیل بیان کی جا رہی ہے، کہ موسیٰ (علیہ السلام) اللہ کے حکم سے اپنی قوم کو لے کر رات کے وقت بحر قلزم کی طرف چل پڑے، فرعون نے ان کا پیچھا کیا اور اللہ کے فیسلہ کے مطابق بحرقلزم کے کنارے پر مڈبھیڑ ہوگئی، موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ کے حکم سے اپنی لاٹھی پانی پر ماری، پانی دو طرف ہوگیا، موسیٰ (علیہ السلام) اپنی قوم کو لے کر چل پڑے اور پیچھے فرعون اور اس کا لشکر بھی، موسیٰ (علیہ السلام) اپنی قوم کے ساتھ دوسرے کنارے پر پہنچ گئے، اور فرعون اپنے لشکر کے ساتھ جب بیچ میں پہنچا تو پانی نے ہر طرف سے آگھیر اور سبھی اس میں غرق ہوگئے۔
ابن عباس (رض) کی روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) جب مدینہ آئے تو دیکھا کہ یہود محرم کی دس تاریخ کو روزہ رکھتے ہیں، آپ نے ان سے پوچھا کہ یہ کیسا روزہ ہے، تو انہوں نے کہا کہ آج ہی کے دن اللہ نے موسیٰ اور بنی اسرائیل کو ان کے دشمن سے نجات دی تھی، اس لیے موسیٰ نے اللہ کے شکر کے طور پر روزہ رکھا تھا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ میں موسیٰ کا تم سے زیادہ حقدار ہوں، پھر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے روزہ رکھا اور روزہ رکھنے کا حکم دیا (بخاری، مسلم، نسائی، ابن ماجہ)


Posted from https://blurt.one

Authors get paid when people like you upvote their post.
If you enjoyed what you read here, create your account today and start earning FREE BLURT!