Greetings to all my friends!
Hope you are all well. I am also well by the grace of Allah.
Today I will tell you all about my day, hope you all like it.
سب دوستوں کو میری طرف سلام !
امید کرتا ہوں کہ آپ سب ٹھیک ٹھاک ہوں گے۔ میں بھی اللہ کے فضل کرم سے ٹھیک ٹھاک ہوں۔
میں آج آپ سب کو اپنے گزارے ہوۓ دن کے بارے میں بتاٶں گا امید ہے کہ آپ سب پسند کریں گے۔
When I woke up this morning, it was half past five. I got up seriously and took a bath. After taking a bath, I combed my lips, then I told my mother, bring me breakfast, then my mother, Jan, made breakfast for me, then I had breakfast. Picked up my school bag then I did my school work for some time after which I memorized the school lesson for some time. Then after some time it was time for me to get ready and I closed my school bag. Then I picked up my school uniform then I wore my uniform then I polished my shoes. Then I combed my words, then when I was ready, I said to my father, I am ready, drop me off at school, then my father took out a motorcycle and dropped me off at school. My father dropped me at the school gate and returned home. I went to school again. I went to school and greeted my friends. And then I sat in my place. At twelve o'clock, nine benches for class 9 came. They were on a big car. Then some people took that beach down. Then they went back. Then the headmaster came to our class and said, "All the children, take your chairs outside and put them outside and buy new ones for yourself. We put all our chairs outside and then we put benches in our classes. Then we all sat in our places. Our social holiday was at half past one. When the holiday was over, I returned home. After coming home, I drank the water of the Nebes. And then I fell asleep. It was three o'clock when I woke up. I got up and took a bath, combed my hair and then went out after I had a cup of tea.
آج صبح میں جب اٹھا تو اس وقت ساڑے پانچ بج رہے تھے۔ میں جدی سے اٹھا اٹھ کر میں نہایا نہانے کے عد میں نے اپنے بولں میں کنگھی کی پھر میں نے اپنی امی جان کو کہا میرے لیے ناشتہ لاٶ پھر میری امی جان میرے لیے ناشتہ کے آغی پھر میں نے ناشتہ کیا ناشتہ کرنے کے بعد میں نے اپنا سکول بیگ اٹھایا پھر میں نے کچھ دیر اپنے سکول کا کام کیا پجر میں نے کچھ دیر سکول کا سبق یاد کیا۔ پھر کچھ دیر بعد میرے تیار ہونے کا ٹاٸم ہو گیا پھ میں نے اپنا سکول بیگ بند کیا۔ پھر میں نے اپنے سکول کی یونیفارم اٹھاٸی پھر میں نے اپنی یونیفارم پہنی پھر میں نے اپنے جوتوں کو پالش کیا۔ پھر میں نے اپنے بولوں میں کنگھی کی پھر جب میں تیار ہوگیا تو میں نے اپنے ابو جان کو کہا میں تیار ہوگیا ہوں مجھے سکول چھوڑ آٶ پھر میرے ابو جان نے موٹر ساٸیکل نکالا اور مجھے میرے سکول چھوڑ آیا۔ مجھے میرے ابو سکول کے گیٹ پر چھوڑ کر گھر واپس آگیا۔ میں پھر سکول چلا گیا۔ سکول جاکر میں نے اپنے ساتھیوں کو سلام کیا۔ اور پھر میں اپنی جگہ پر بیٹھ گیا۔جب بارہ بجے تو کلاس نہم کے لیے نٸے بینچ آگٸے۔ وہ ایک بڑی گاڑی پر تھے۔ پھر کچھ لوگوں نے وہ بیچ نیچے اتارے۔ پھر وہ واپس چلے گٸے۔ پھر ہماری کلاس میں ہیڈ ماسٹر صاحب آۓ اس نے کہا سب بچے انی اپنی کرسیاں باہر لے جاٶ اور باہر رکھ دو اور اپنے لیے نٸے بیچ لے آٶ ٠ھر ہم نے اپنی ساری کرسیاں باہر رکھ دی اور پھر ہم نے اپنی کلاسوں میں بینچ رکھے۔ پھر ہم سب اپنی اپنی جگہوں پر بیٹھ گٸے۔ ہمارے سوکل کی چھٹی سارھے ایک بجے ہوٸی۔ جب چھٹی ہوٸی تو میں گھر واپس آگیا۔ گھر آکر میں نے نیبوں والوں پانی پیا ۔ اور پھر میں سو گیا۔ جب میں اٹھا تو تین بج رہے تھے۔ میں نے اٹھ کر نہایا نہانے کے بعد میں نے بولوں میں کنگھی کی اور پھر میں نے چاۓ پی چاہینے کے بعد میں باہر چلا گیا۔