Calender today
24 Jumada -Al-Ula
1444
19 december 2022
03 Paush 1428 Bengalli
Day: Monday
آج کا کیلنـــڈر
24 جمادی الاولی 1444ھ
19 دسمبر 2022ء
03 پوس 1428 بنگال
بروز: سموار
صحیح البخاری
کتاب: علم کا بیان
باب: (دینی) علم کو قلم بند کرنے کے جواز میں
حدیث نمبر: 114
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا اشْتَدَّ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعُهُ قَالَ ائْتُونِي بِکِتَابٍ أَکْتُبْ لَکُمْ کِتَابًا لَا تَضِلُّوا بَعْدَهُ قَالَ عُمَرُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَلَبَهُ الْوَجَعُ وَعِنْدَنَا کِتَابُ اللَّهِ حَسْبُنَا فَاخْتَلَفُوا وَکَثُرَ اللَّغَطُ قَالَ قُومُوا عَنِّي وَلَا يَنْبَغِي عِنْدِي التَّنَازُعُ فَخَرَجَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِنَّ الرَّزِيَّةَ کُلَّ الرَّزِيَّةِ مَا حَالَ بَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ کِتَابِهِ
ترجمہ:
ہم سے یحییٰ بن سلیمان نے بیان کیا، ان سے ابن وہب نے، انہیں یونس نے ابن شہاب سے خبر دی، وہ عبیداللہ بن عبداللہ سے، وہ ابن عباس سے روایت کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ﷺ کے مرض میں شدت ہوگئی تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ میرے پاس سامان کتابت لاؤ تاکہ تمہارے لیے ایک تحریر لکھ دوں، تاکہ بعد میں تم گمراہ نہ ہو سکو، اس پر عمر (رض) نے (لوگوں سے) کہا کہ اس وقت آپ ﷺ پر تکلیف کا غلبہ ہے اور ہمارے پاس اللہ کی کتاب قرآن موجود ہے جو ہمیں (ہدایت کے لیے) کافی ہے۔ اس پر لوگوں کی رائے مختلف ہوگئی اور شور و غل زیادہ ہونے لگا۔ آپ ﷺ نے فرمایا میرے پاس سے اٹھ کھڑے ہو، میرے پاس جھگڑنا ٹھیک نہیں، اس پر ابن عباس (رض) یہ کہتے ہوئے نکل آئے کہ بیشک مصیبت بڑی سخت مصیبت ہے (وہ چیز جو) ہمارے اور رسول اللہ ﷺ کے اور آپ کی تحریر کے درمیان حائل ہوگئی۔
صحیح البخاری
کتاب: علم کا بیان
باب: (دینی) علم کو قلم بند کرنے کے جواز میں
حدیث نمبر: 114
Translation:
Narrated Ubaidullah bin Abdullah (RA): Ibn Abbas (RA) said, "When the ailment of the Prophet ﷺ became worse, he said, Bring for me (writing) paper and I will write for you a statement after which you will not go astray. But Umar said, The Prophet ﷺ is seriously ill, and we have got Allahs Book with us and that is sufficient for us. But the companions of the Prophet ﷺ differed about this and there was a hue and cry. On that the Prophet ﷺ said to them, Go away (and leave me alone). It is not right that you should quarrel in front of me." Ibn Abbas (RA) came out saying, "It was most unfortunate (a great disaster) that Allahs Apostle ﷺ was prevented from writing that statement for them because of their disagreement and noise. (Note: It is apparent from this Hadith that Ibn Abbes had witnessed the event and came out saying this statement. The truth is not so, for Ibn Abbas (RA) used to say this statement on narrating the Hadith and he had not witnessed the event personally. See Fath Al-Bari Vol. 1, p.22O footnote.) (See Hadith No. 228, Vol. 4).
** Your post has been upvoted (11.95 %) **
Curation Trail is Open!
Join Trail Here
Delegate more BP for bigger Upvote + Daily BLURT 😉
Delegate BP Here
Upvote
https://blurtblock.herokuapp.com/blurt/upvote
Thank you 🙂 @tomoyan