🌹🌹🌹🌹بِسْمِ اللّٰهِِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم 🌹🌹🌹🌹
🌹🌹🌹🌹🌹السلام علیکم 🌹🌹🌹🌹🌹
%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%
❇️Hi All My Friends!❇️
💗Assalam o alaikum:💗
How are you all dear friends I hope all friends will be in good health and by the grace of God will be doing their job well on the blurt platform I pray to God all friends May his heart fulfill his good wishes. All worries are far away, Amen
Friends, once again I am here with you guys and today I am going to share with you guys my past day so let's start I woke up early in the morning and after a while I had breakfas
🌺🕊️My article story 💯🕊️🌺
++++++++++++++++++++++++++++++++++++++
💖💖Obedience to mother💖💖
%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%%
صائم رائیٹس 🥀 ایک دفعہ کا ذکر ہے،چین کے دور دراز دیہات میں پانچ چینی بھائی سمندر کے کنارے ایک چھوٹے سے جھونپڑی میں اپنی ماں کے ساتھ رہتے تھے،وہ سب ہم شکل تھے اور بالکل ایک جیسے دکھتے تھے۔ان سب چینی بھائیوں میں کچھ ایسی خصوصیات تھیں جو اور کسی میں نہیں تھیں
Sime Wrights 🥀 Once upon a time, in the remote villages of China, five Chinese brothers lived with their mother in a small hut by the sea. They all had the same shape and looked exactly the same. There were some features that no one else had
․․․․․!پہلا چینی بھائی پورے سمندر کو نگل سکتا تھا،دوسرے چینی بھائی کی گردن لوہے کی تھی،تیسرا چینی بھائی اپنی ٹانگین بہت،بہت دور تک پھیلا سکتا تھا،چوتھے چینی بھائی کو آگ نہیں جلا سکتی تھی اور پانچواں چینی بھائی اپنا سانس بہت دیر تک روک سکتا تھا۔ ہر صبح پہلا چینی بھائی سمندر پر مچھلیاں پکڑنے جاتا تھا اور شام تک جتنی مچھلیاں پکڑتا تھا ان کو بازار میں جاکر بڑی اچھی قیمت پر بیچ دیتا تھا۔) ایک دن سمندر پر جا رہا تھا تو پڑوسیوں کا ایک لڑکا بھی اس کے ساتھ ہو لیا․․․․․!اس نے بہت منع کیا لیکن لڑکا باز نہیں آیا۔ دونوں جب سمندر پر پہنچے تو پہلے چینی بھائی نے ایک ہی سانس میں تمام سمندر کا پانی نگل لیا،سمندر خالی ہو گیا۔تو اس میں موجود تمام چیزیں واضح ہو گئیں․․․․․!لاتعداد مچھلیوں کے علاوہ سمندر بے شمار قیمتی خزانوں سے بھرا پڑا تھا۔ لڑکا یہ سب دیکھ کر دیوانہ ہو گیا اور دوڑا خزانہ سمٹنے کے لئے۔پہلے چینی بھائی نے تو صرف اتنی ہی مچھلیاں پکڑیں جتنی وہ روز پکڑتا تھا اس کے بعد وہ چاہتا تھا کہ سمندر کا پانی واپس سمندر میں ڈال دے،اس نے لڑکے کو آواز دی، لیکن لڑکا کبھی ایک چیز اٹھاتا کبھی دوسری کی جانب لپکتا․․․․ اسے کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا۔ ادھر پہلا چینی بھائی اپنے منہ میں اتنا زیادہ پانی اٹھائے اٹھائے تھک گیا تھا۔ ”بس بہت ہو گیا لڑکے․․․․اب واپس آجاؤ․․․․!“اس نے پھر لڑکے کو آواز دی لیکن اس نے نہیں سنا۔انتظار کرکے پہلا چینی بھائی جب بے حال ہو گیا اور اس کی برداشت سے باہر ہو گیا تو اس نے وہ پانی سمندر میں اگل دیا․․․․اس کے ساتھ وہ لڑکا بھی پانی میں غرق ہوگیا۔ پہلا چینی بھائی جب اکیلا گاؤں واپس آیا تو گاؤں والوں نے اس سے لڑکے کے بارے میں پوچھا لیکن وہ کوئی جواب نہ دے سکا۔گاؤں والے سب سمجھ گئے کہ اس نے لڑکے کو مار دیا اور انہوں نے عدلیہ میں جا کر اس کی شکایت کر دی۔سپاہی پہلے چینی بھائی کو پکڑ کر عدالت میں لے گئے اور لڑکے کے قتل کے جرم میں اس کو سزائے موت سنا دی گئی۔ ”حضور والا․․․․!کیا میں آخری بار اپنی ماں سے ملنے جا سکتا ہوں․․․․․؟“پہلے چینی بھائی نے جج سے پوچھا”ہاں اتنی رعایت تمہیں دی جا سکتی ہے․․․․․!“جج نے کہا،پہلا چینی بھائی خوشی خوشی اپنے گھر گیا اور اپنی ماں سے ملا،لیکن وہ واپس نہیں آیا،بلکہ اس کی جگہ دوسرا چینی بھائی جیل پہنچ گیا جس کی لوہے کی گردن تھی۔ چوک پر تمام گاؤں کے لوگ اکٹھے ہو چکے تھے ،جلاد ہاتھ میں تلوار لیے مجرم کی گردن اُرا دینے کے لئے تیار کھڑا تھا۔سپاہی مجرم کو پکڑ کر لائے اور اس کی گردن شکنجے پر رکھ دی،جلاد آگے بڑھا اور پوری قوت سے تلوار مجرم کی گردن پر ماری
․․․․!The first Chinese brother could swallow the whole ocean, the second Chinese brother had an iron neck, the third Chinese brother could stretch his legs far, far away, the fourth Chinese brother could not be burned by fire and the fifth Chinese brother could hold his breath for a long time. Every morning the first Chinese brother went to the sea to catch fish and by the evening he would go to the market and sell them at a very good price. ․․․․!He forbade a lot but the boy did not stop. When both of them reached the sea, the first Chinese brother swallowed all the water of the sea in one breath, the sea became empty, then all the things in it became clear! was full of Seeing all this, the boy became mad and ran to collect the treasure. At first, the Chinese brother only caught as many fish as he used to catch every day, then he wanted to put the sea water back into the sea, he told the boy. made a sound, but the boy would sometimes pick up one thing and sometimes run towards another. He couldn't hear anything. Meanwhile, the first Chinese brother was tired of carrying so much water in his mouth. "That's enough boy․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․ So he splashed that water into the sea...with it the boy also drowned in the water. When the first Chinese brother returned to the village alone, the villagers asked him about the boy but he could not answer. The villagers all understood that he had killed the boy and they went to the court and complained about him. The soldiers first caught Cheney's brother and took him to court and sentenced him to death for the boy's murder. "Holy one! Can I visit my mother for the last time?" The first Chinese brother asked the judge, "Yes, you can be given such a discount!" Judge. said, the first Chinese brother happily went to his home and met his mother, but he did not return, instead the second Chinese brother went to jail with an iron neck. All the people of the village had gathered at the square, the executioner was standing with a sword in his hand ready to cut the neck of the criminal. Hit the criminal on the neck
․․․․․!لیکن دوسرا چینی بھائی مسکراتا ہوا اٹھ کھڑا ہوا ،چونکہ اس کی گردن لوہے کی تھی اس لئے تلوار نے اس پر کچھ اثر نہیں کیا۔ یہ دیکھ کر گاؤں کا ہر شخص سخت برہم ہوا اور اس کو مارنے کے لئے کچھ اور طریقہ سوچا جانے لگا۔پھر جج نے فیصلہ کیا کہ اس کو سمندر میں ڈبو کر مارا جائے۔اگلی صبح سزا سے پہلے دوسرا چینی بھائی جج کے پاس گیا۔ ”جناب والا!کیا سزا سے پہلے میں آخری بار اپنی ماں سے مل سکتا ہوں․․․․؟“ ”ہاں یہ ایک رعایت تمہیں دی جا سکتی ہے۔ !“جج نے اجازت دیتے ہوئے کہا،وہ اجازت ملتے ہی خوشی خوشی اپنے گھر کی طرف چلا۔لیکن اگلے دن وہ واپس نہیں آیا بلکہ اس کی جگہ تیسرا چینی بھائی جیل واپس آیا جس کی ٹانگیں لمبی ہو جاتی تھی،اس کی سزا کی تیاری ہونے لگی۔سارا گاؤں سمندر کے کنارے جمع ہو چکا تھا،سپاہی اس کو کشتی میں بیٹھا کر سمندر کے درمیان میں پہنچ گئے جہاں پانی گہرا تھا اور تیسرے چینی بھائی کو اٹھا کر پانی میں پھینک دیا۔ تیسرا چینی بھائی جب سمندر میں گرا تو اس کی ٹانگیں لمبی ہونے لگیں،لمبی ،لمبی اور بہت زیادہ لمبی ہو گئیں کہ سمندر کی تہہ سے جا لگیں اور وہ ڈوبنے سے بچ گیا۔اس کا مسکراتا ہوا چہرہ دیکھ کر سپاہی اور تمام گاؤں والے آگ بگولہ ہو گئے۔ اس بار انہوں نے فیصلہ کیا کہ مجرم کو آگ میں جلایا جائے
․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․․ Seeing this, everyone in the village was very angry and started thinking of some other way to kill him. Then the judge decided to kill him by drowning him in the sea. The next morning, before the punishment, the second Chinese brother went to the judge. . "Sir! Can I see my mother one last time before the punishment?" "Yes, this is a concession you can make." The judge gave his permission. He happily went to his home as soon as he was allowed. But the next day he did not return, instead, a third Chinese brother returned to the prison, whose legs grew longer, to punish him. Preparations began. The whole village had gathered on the sea shore, the soldiers took him in a boat and reached the middle of the sea where the water was deep and picked up the third Chinese brother and threw him into the water. When the third Chinese brother fell into the sea, his legs began to grow longer, longer, longer, and much longer to stick to the bottom of the sea and he was saved from drowning. Seeing his smiling face, the soldiers and all the villagers The fire became a whirlwind. This time they decided to burn the culprit in the fire
۔اگلی صبح وہ جج کے پاس گیا”حضور والا!کیا میں آخری بار اپنی ماں سے مل سکتا ہوں․․․․․“ ”ہاں!تمہیں اتنی رعایت دی جا سکتی ہے․․․․!“جج نے نہ چاہتے ہوئے بھی اس کو اجازت دے دی۔ وہ خوشی خوشی اپنے گھر کی طرف دوڑا، لیکن ماں سے مل کر وہ واپس نہیں آیا بلکہ اس کی جگہ چوتھا چینی بھائی واپس آیا۔گاؤں والے چوک پر جمع ہو گئے اور سپاہیوں نے آگ کا ایک بہت بڑا الاؤ دھکایا،جس کے شعلے آسمان کو چھو رہے تھے،پھر چوتھے چینی بھائی کو اس آگ میں دھکیل دیا گیا۔ ”آہ․․․․․کتنا سکون مل رہا ہے!“چوتھا چینی بھائی مسکراتے ہوئے بولا کیونکہ اس کو آگ جلا نہیں سکتی تھی۔”آگ اور تیز کر دو․․․․!“لوگوں نے چلا چلا کر سپاہیوں کو کہا،اور انہوں نے آگ اور زیادہ تیز کر دی”اوہ․․․․بڑا مزہ آرہا ہے!“چوتھا چینی بھائی خوشی سے بولا۔ گاؤں کے لوگ یہ دیکھ کر سیخ پا ہو گئے۔پھر انہوں نے فیصلہ کیا کہ اسے بدبودار جگہ پر بند کر دیا جائے تاکہ دم گھٹنے سے مر جائے اگلی صبح چوتھا چینی بھائی جج کے پاس آیا۔ ”حضور والا․․․․․!کیا ایک آخری بار میں اپنی ماں سے ملنے جا سکتا ہوں․․․․؟“ ”ہاں!اتنی رعایت تمہیں دی جا سکتی ہے․․․․!“جج بھی اس بار غصے سے بولا۔ اجازت ملتے ہی چوتھا چینی بھائی دوڑا دوڑا اپنے گھر گیا،لیکن وہ اپنی ماں سے مل کر واپس نہیں آیا بلکہ اس کی جگہ اس کا پانچواں چینی بھائی آیا۔سارا گاؤں چوک پر اکٹھا ہو چکا تھا،ایک بند کوٹھری میں بے شمار بدبودار اور زہریلی جڑی بوٹیاں اکٹھی کرکے جلائی گئیں اور پانچویں چینی بھائی کو اس کوٹھری میں پھینک کر تالا لگا دیا گیا۔ ساری رات تجسس میں گاؤں والے کوتھری کے باہر بیٹھے رہے۔صبح کو جب سپاہیوں نے اس کی لاش نکالنے کے لئے دروازہ کھولا تو․․․․․ پانچواں چینی بھائی مسکراتا ہوا باہر نکلا کیونکہ وہ بہت دیر تک اپنا سانس روک سکتا تھا اس لئے بدبو سے نہیں مرا،لوگ یہ دیکھ کر ہکا بکا رہ گئے۔ جج آگے بڑھا اور بولا۔ ”ہم نے تمہیں ہر ممکن طریقے سے مارنے کی کوشش کی لیکن تم ہر بار بچ گئے․․․!اس کا مطلب ہے کہ تم بے گناہ ہو،لہٰذا تمہیں اس جرم سے باعزت بری کیا جاتا ہے۔اب تم آزاد ہو۔“تمام گاؤں والوں نے بھی جج کی اس بات سے اتفاق کیا اور اس کا پیچھا چھوڑ دیا۔وہ خوشی خوشی اپنے گھر کی طرف دوڑا جہاں اس کی ماں اور چاروں چینی بھائی اس کا انتظار کر رہے تھے،ان کی باقی زندگی ہنسی خوشی گزری۔
The next morning he went to the judge, "Holy lord! Can I see my mother for the last time?" He allowed it. He happily ran to his home, but he did not return to meet his mother, but was replaced by the fourth Chinese brother. The villagers gathered in the square and the soldiers lit a huge bonfire, the flames of which shot up to the sky. were touching, then the fourth Chinese brother was pushed into this fire. "Ah... how relaxing!" said the fourth Chinese brother smiling because the fire could not burn him. And they made the fire more intense. The villagers were shocked to see this. Then they decided to lock him in a smelly place to die of suffocation. The next morning the fourth Chinese brother came to the judge. "Your Highness! Can I go to see my mother one last time?" . As soon as permission was given, the fourth Chinese brother ran to his home, but he did not return to meet his mother, but instead came his fifth Chinese brother. The poisonous herbs were collected and burned, and the fifth Chinese brother was thrown into this cell and locked. The villagers sat outside the kothri in curiosity all night. In the morning, when the soldiers opened the door to take out his body... The fifth Chinese brother came out smiling because he could hold his breath for a long time so he didn't die from the stench, people were shocked to see this. The judge stepped forward and spoke. "We tried to kill you in every possible way but you escaped every time...! That means you are innocent, so you are honorably acquitted of this crime. Now you are free." The villagers also agreed with the judge and gave up chasing him. He happily ran back to his home where his mother and four Chinese brothers were waiting for him, and spent the rest of his life laughing.
💕💫💕💫💕💫💕💫💕💫💕💫💕💫💞
🥰🤩🥰🤩🥰🤩🥰🤩🥰🤩🥰🤩🥰🤩🥰
اللہ تعالی آپ سب کو خوش رکھے
May Allah bless you all
اگر میرا آرٹیکل پسند آتا ہے تو کمنٹس میں بتائیں
If you like my article then tell me in comments
اللہ تعالی آپ سب کو مصیبت و پریشانی سے نجات دلائے
May Allah relieve you all from trouble and trouble
💙🔵💙🔵💙🔵💙🔵💙🔵💙🔵💙🔵💙
Greetings
Beautiful article. Please do not forget to support other Blurtconnect publications.
Thank you for more engagement on posts in the Blurtconnect community.
Upvotes are regularly obtained on posts published by authors that engage with fellow Blurtians through comments under articles.
Your vote, by clicking here, will mean a lot to the Witness team
Peace