ایک دن ہارون رشید کے پاس ابنِ سماک بیٹھے ہوئے تھے
ہارون رشید کو پیاس لگی
پانی مانگا
پانی کا گلاس لےکر ابنِ سماک نے پوچھا: اے امیر المومنین پہلے یہ بتائیے کہ اگر آپکو پانی نہ ملے تو شدّتِ پیاس میں آپ ایک گلاس پانی کس قیمت پر خرید لیں گے؟
ہارون رشید نے کہا: کہ آدھی سلطنت بھی دے کر خرید لوں گا۔
ابنِ سماک نے کہا: لیجئے پانی نوش فرمائیے۔
ہارون رشید نے پانی پی لیا، ابنِ سماک نے اس کے بعد پوچھا کہ: اے امیر المومنین اگر یہ پانی آپکے پیٹ میں رہ جائے اور باہر نہ آئے
( یعنی اگر پیشاب بند ہوجائے) تو آپ اسے نکلوانے کے لئے کِتنی قیمت ادا کرینگے؟
ہارون رشید نے کہا: باقی آدھی سلطنت بھی دے دونگا ۔
ابنِ سماک نے فرمایا: امیر المومنین سمجھ لیجیۓ کہ آپ کی تمام سلطنت کی قیمت پیشاب کے چند قطروں کے برابر ہے
اسلئے اپنی حکومت پر کبھی نہ تکبّر کیجئے۔
جہاں تک ہو سکے خدا کی مخلوق کے ساتھ احسان کا برتاؤ کیجئے۔
ہارون رشید یہ بات سن کر رونے لگے۔۔
ہارون رشید کے اِس واقعہ سے ہمیں بہت اہم چیز سیکھنے کو ملتی ہے،
کہ خُدا چاہے تو ہماری بُلندی کو ایک پل میں گرا سکتا ہے،
اور خاک میں ملا سکتا ہے۔۔
اسلئے اگر اُس نے کسی نعمت سے نوازا ہے تو ہمیں اُس نعمت پر اللّٰہ کا شکر کرنا چاہیےاور اس نعمت سے اللّٰه کے مخلوق کی خدمت کرنی چاہیے۔۔۔۔
شکریہ۔
مجھے تم پر فخر ہے