ہم کو یے لاگتا ہے کی نکاح کرنا ضروری نہیں ہے۔
ہم کیوں کرے؟ تو دیکھو سبسے پہلے تو یے ہے کی اللہ نے مرد اور عورت دونوں بناےَ ہے اور ان کے اندر نفسانی خواہشات بھی رکھا ہے۔
جس طرح سے دیکھو۔
اب جس کسی بھی انسان کو بھوک لگے گی وہ برداشت کر سکےگا تب تک تو کرے گا لیکن جب بھوک برداشت سے زیادہ باہر ہو جائے گا تو وہ پھر کھانے کے لئے حرام و حلال بھی نہیں دیکھے گا اور اس حرام کھانے کو کھا کر اپنی بھوک کو ختم کرے گا۔
ویسے ہی اللہ نے ایک بھوک کے مثال کی طرح سے نفس کو بھی رکھا ہے۔ جب تک برداشت ہوتا ہے کر سکتا ہے لیکن یہ ہمیشہ برداشت نہیں ہو سکتا اور جب برداشت نہیں ہو پاے گا تو اپنی نفس کی بھوک کو پورا کرنے کےلیے حرام راستے اختیار کرے گا جس کی تلافی بہت مشکل ہو جاے گی۔
اللہ نے اس لیے آسان راستہ نکاح کا راستہ بنایا ہے۔
نکاح کرنا لوگوں کو لگتا ہے کہ بس سنت ہی تو ہے۔ بیشک سنت تو ہے لیکن اس سنت کے بعد کہا گیا ہے کہ نکاح کے بعد امان مکمل ہوتی ہے۔ یہ اس لئے کہا گیا ہے کہ ایک انسان یوں ہی اکیلا رہتا ہے تو اس کے لئے نماز پڑھنا اور عبادت کرنا آسان ہوتا ہے۔ لیکن جب اسکے سر پر ذمہ داری آتی ہے اس کے بیوی بچے ہو جاتے ہیں تو اس کو اس میں سے وقت نکالنا مشکل ہو جاتا ہے کبھی بچوں کی جد تو کبھی اپنا کام اصل امتحان نکاح کے بعد ہی سے ہوتا ہے۔
خیر میں بات کر رہا تھا نکاح کیوں ضروری ہے۔ تو صاف بات یہ ہے کی اپنی خواہشات کو غلط طرح سے پورا کرنے سے بچنا، اللہ کے لئے مجاہدین کی پیدائش کو اللہ کے حکم سے پورا کرنا، اور اپنی محبت کو اپنی بیوی کے ساتھ مکمل کرنا۔۔۔