Source:https://images.app.goo.gl/nbtwwoWNigBzhjN5A
ہر نئی معلومات علم نہیں ہے
سب سے پہلے یہ سمجھو اور اُمت کو سمجھاوٴ کہ علم کیا ہے؟
اہل باطل نے دھوکہ دہی سے مسلمانوں کو یہ سمجھایا کہ ”اگر تم نے صرف قرآن اور حدیث کو علم سمجھا تو تم بہت پیچھے رہ جاوٴ گے، تمہیں دنیا میں کوئی پوچھنے والا نہ ہوگا۔
صرف قرآن و حدیث علم نہیں ہے، بلکہ سائنس بھی علم ہے، ڈاکٹری بھی علم ہے، انجینئرنگ، تجارت، دنیا کی خاک چھاننا اور اسباب کی تحقیق کرنا یہ بھی علم ہے۔ تم صرف قرآن و حدیث ہی کو علم نہ سمجھنا۔“ یہ میں وہ بات کہہ رہا ہوں جو غیروں نے ہمیں سکھلائی ہے۔ میرے دوستوں ، عزیزو، آج اس بات کا سمجھانا بڑا جہاد ہے۔ بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس زمانے میں نوجوانوں کے دماغوں میں یہ بات بیٹھ گئی ہے کہ صرف قرآن و حدیث علم نہیں، بلکہ دنیوی فنون اور اس کی معلومات کا حاصل کرنا بھی علم کا حصہ ہے، لہٰذا جس علم سے ہمارا معاش متعلق ہے، اس علم کو اہم درجہ دینا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ اولاد سترہ اٹھارہ بیس پچیس سال تک پہنچ جاتی ہیں، انہیں کچھ خبر نہیں کہ اللہ ہم سے کیا چاہتا ہے اور کو ن سا علم ہم پر فرض ہے؟ چوں کہ انہیں یہ سمجھا دیا گیا کہ علم معاش کے حصول سے تمہاری زندگی متعلق ہے اس لیے وہی علم ہے اور وہ یہ نہیں دیکھتے کہ معاش سے متعلق جو نام نہاد علم مجھ پر فرض کیا جارہا ہے۔ یہ ایسا اندھا کنواں ہے کہ جس میں سمجھ دار بھی ڈوب رہے ہیں اور ناسمجھ بھی۔ یہاں تک کہ موت آجاتی ہے اور بے دینی کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں۔
ہائے افسوس!