Source
السلامُ علیکم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
چھینک آنے پر اَلْحَمْدُﷲ کہنا مسنون ہے۔
تمام محدثین نے لکھا ہے کہ
چھینک آنے سے دماغ کے بخارات اور بھاپ اور وزن ناک سے نکل جاتا ہے
اور دماغ ہلکا ہوجاتا ہے یہ اس کا شکریہ ہے۔
لیکن مولانا گنگوہی نے فرمایا کہ
میرے قلب میں ﷲ تعالیٰ نے ایک اور چیز عطا فرمائی ہے کہ
چھینک کے وقت چہرہ بگڑ جاتا ہے۔
جس وقت چھینکنے کے لیے منہ پھیلاتا ہے اس وقت اس کی شکل اتنی ڈراؤنی ہوجاتی ہے کہ
اگر وہی شکل برقرار رہے تو بیوی کو اپنا چہرہ
نہیں دِکھا سکتا
گھرمیں نہیں گھس سکتا، وہ ڈنڈا لے کر دوڑائے گی کہ کوئی جِنّات آگیا ہے
لہٰذ ا یہ اَلْحَمْدُﷲ کہنا اس کا شکر ہےکہ
چھینکنے کے وقت میری شکل جو بگڑگئی تھی آپ کے کرم سے وہ پھر اپنی جگہ پر درست ہوگئی،
یہ درستی چہرہ کا شکریہ ہے۔
ایک اور اہم بات جب ہم چھینکتے ہیں تب ہماری سانس رُک جاتی ہے
اور پھر اللّٰہ تعالیٰ ہماری سانسیں واپس لوٹا دیتے ہیں۔
ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ہمیں اُسکا شکر ادا کرنا چاہیئے۔
اور اَلْحَمْدُلِلّٰه کہنا چاہیے۔۔
یہ باتیں کتابوں میں نہیں پاؤگے، یہ ہمارے اکابر کے علوم ہیں جو سینہ بسینہ چلے آرہے ہیں ۔۔
شُکریہ۔۔۔