گھر کی اصلاح: مگر کیسے؟
*قارئین کرام:- اس عنوان کے پہلے قسط میں ہم نے گھر کے گارجین کے حوالے سے چند باتیں ذکر کیا تھا۔ جیسا کہ ہم بخوبی واقف ہیں کہ گھر انسان کی پہلی تربیت گاہ اور سکون کا مقام ہوتا ہے۔ اگر گھر کا ماحول پر سکون، خوشگوار اور اسلامی اصولوں کے مطابق ہو تو معاشرہ بھی سدھر جاتا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ گھر کی اصلاح کیسے کی جائے؟ ذیل میں چند اہم نکات پیش کیے جا رہے ہیں:
دین کو بنیاد بنائیں
گھر کی اصلاح کا پہلا قدم یہ ہے کہ گھر کے افراد کو دین کی تعلیم دی جائے اور اسلامی اصولوں پر عمل کرنے کی ترغیب دی جائے۔ قرآن کی تلاوت، نماز کی پابندی، اور سنتوں پر عمل ایک بہترین ماحول پیدا کرتا ہے۔
محبت اور شفقت کا رویہ اپنائیں
گھر کے افراد کے درمیان محبت، شفقت اور احترام کا رویہ اپنانا ضروری ہے۔ والدین بچوں کے لیے رول ماڈل بنیں اور ان کی تربیت میں سختی کے بجائے نرمی اختیار کریں۔
معافی اور درگزر کو فروغ دیں
گھر کے افراد کے درمیان اگر کسی قسم کی غلط فہمیاں یا جھگڑے ہوں تو انہیں جلد از جلد حل کریں۔ معاف کرنے اور درگزر کرنے کا جذبہ گھر کے ماحول کو بہتر بناتا ہے۔
وقت کی تقسیم اور توازن
والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے وقت کا ایک حصہ گھر کے افراد کے ساتھ گزاریں۔ بچوں کے ساتھ بات چیت کریں، ان کے مسائل سمجھیں اور ان کے ساتھ خوشگوار وقت گزاریں۔
باہمی مشورہ اور فیصلے
گھر کے اہم فیصلوں میں تمام افراد کو شامل کریں۔ باہمی مشورہ سے کیے گئے فیصلے سب کے لیے قابل قبول ہوتے ہیں اور اس سے گھر کے افراد میں اتحاد پیدا ہوتا ہے۔
میڈیا اور ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال
آج کے دور میں میڈیا اور ٹیکنالوجی کا استعمال بے حد عام ہے۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ چیزیں بچوں کی تربیت اور گھر کے ماحول پر منفی اثر نہ ڈالیں۔
دعائیں اور اللہ پر بھروسہ
ہر کام کی کامیابی کے لیے دعاؤں کا سہارا لیں اور اللہ پر بھروسہ رکھیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی ہدایت کے لیے ہمیشہ دعا کریں۔
گھر کی اصلاح ایک مسلسل عمل ہے جو صبر، حکمت اور محبت کے ساتھ انجام دیا جا سکتا ہے۔ اگر ہر فرد اپنی ذمہ داری سمجھے اور دین کو اپنا رہنما بنائے تو ایک بہترین گھریلو ماحول تشکیل پا سکتا ہے۔