امام مالک رحمہ اللہ۔اور ان کی ذوقِ عبادت وتلاوت
آپ کا پورا نام مالک بن انس بن مالک بن عامر الأصبحی المدنی ہے آپ امام مدینہ امام اہل حجاز اور امام دارالہجرة کے لقب سے جانے جاتے ہیں امام مالک کے فقہی مسلک کو مالکی مذہب کہتے ہیں آپ کی پیدائش ٣٩ھ ١١٧ء کو مدینہ منورہ میں ہوئی اور وفات ٩٧١ھ ٥٩٧ء کو مدینہ منورہ میں ہوئی اور جنت البقیع میں دفن کیے گئے آپ کی زندگی سے متصل آپ کی ذوقِ عبادت وتلاوت کے متعلق ایک بہت ہی مشہور اور سبق آموز واقعہ منقول ہے آپ کے بارے میں آتا ہے کہ ہر ماہ کی پہلی رات کو آپ پوری رات اللہ رب العالمین کی عبادت و بندگی میں گزاردیتے دیکھنے والے یہ سمجھتے کہ آپ اس مہینے کا استقبال عبادت سے کر رہے ہیں آپ کی صاحبزادی بیان کرتی ہے کہ میرے ابو محترم ہر رات نوافل وغیرہ ادا کرنے میں مشغول رہتے ہیں اور خصوصاً جمعہ کی پوری رات عبادت میں مصروف رہتے ہیں جب امام مالک کی بہن سے دریافت کیا گیا کہ گھر کے اندر امام مالکؒ کیا کرتے ہیں تو جواب دیا المصحف والتلاوة (حوالہ کے لئے دیکھئے تاریخ ذہبی) مغیرہ کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ میرا گزر رات کے وقت امام مالکؒ کے گھر کے پاس سےہوا وہ سورةُالفَاتِحَة کی تلاوت کے بعد سورةُالتَّكاثُر( ألهٰكُمُ التَّكاثُر) کی تلاوت فرما رہے تھے مغیرہ کا بیان ہے کہ میں ٹھہر گیا امام مالک رحمہ اللہ جب لَتُسْىٔلُنَّ يَومَىٔذٍ عنِ النَّعيم پر پہنچے تو زار و قطار رونے لگے اور دیر تک روتے رہے ان کا یہ حال دیکھ کر میں وہیں ٹھہر گیا یہاں تک کہ فجر کا وقت ہو گیا وضو کرکے مسجد پہنچا تو دیکھا کہ امامؒ اسی حال میں عبادت میں مصروف ہیں اور چہرے پر نور چمک رہا ہے امامؒ اللہ نوافل میں لمبے لمبے رکوع و سجود کرتے تھے لوگوں نے عرض کیا کہ آپ نماز کو ہلکی کریں جواب ملا کہ بندے کو چاہیے کہ اللہ کے لئے جو بھی عمل کریں اچھی طرح کریں اور یہ آیت کا ٹکڑا بھی ان کے سامنے بطور دلیل پیش کر دیا کہ لِيَبْلُوَكُمْ أيُّكُمْ أحْسَنُ عَمَلاً امام مالکؒ کا عمل یہ تھا کہ نماز ادا کرنے سے پہلے رومال سجدے کی جگہ تہہ کر کے رکھ دیتے تا کہ سجدے کے وقت اپنی پیشانی اس تہہ کئے ہوئے رومال کے اوپر رکھے اور خود فرماتے کہ میں ایسا اس لئے کرتا ہوں کہ لوگ یہ نہ سمجھیں کہ میں پوری پوری رات قیام اللیل میں گزار دیتا ہوں اس کے علاوہ امام مالک رحمہ اللہ نفل عبادت تنہائی میں کیا کرتے تھے تا کہ کوئی انہیں دیکھ نہ لے اور آج ہم مسلمانوں کا حال یہ ہے کہ ہم سے عبادت کے کام بہت کم ہوتے ہیں اللہ کو راضی کرنے والے کاموں کو انجام دینے کیلئے ہم بہت ہی کم آمادہ ہوتے ہیں لیکن اگر ہم تھوڑا بہت کرتے بھی ہیں تو ہم خود ان کو اپنی زبان سے دوسروں کے سامنے اجاگر کر دیتے ہیں بسا اوقات ہم دکھاوے کے لیے بھی اللہ کی عبادت کرتے ہیں میرے بھائیو! اس سے فائدہ تو کچھ بھی حاصل نہیں بلکہ وہ عبادت ہمارے لئے کل قیامت کے دن وبالِ جان بن جائے گی اس لیے ہمیں ایسے واقعات سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور ائمہ کرام کی سیرت کا مطالعہ کرنا چاہئے اللہ تعالی ہمیں حسنِ عمل کی توفیق دے آمین
Imam Malik, may God have mercy on him. And his taste in worship and recitation
His full name is Malik bin Anas bin Malik bin Amir Al-Asabhi al-Madani. He is known as Imam of Madinah, Imam of Ahl Hijaz and Imam of Dar al-Hijra. He was born in Al-Munawarah and died in Madinah in 971 AH 597 and was buried in Jannat al-Baqi. It is said that on the first night of every month, you spend the whole night in the worship of Allah, the Lord of the worlds, and those who see them think that you are welcoming this month with worship. They are engaged in doing and especially the whole night of Friday, when Imam Malik's sister was asked what Imam Malik was doing inside the house, she replied Al-Musaf and recitation (for reference, see Tarikh al-Zahbi). It is said that once I passed by Imam Malik's house at night. He was reciting Hakum al-Takathur) and it is narrated by Mughira that I stayed when Imam Malik, may God have mercy on him, reached the day of Latusilun on the day of Al-Naaim. When it was time for Fajr, he performed ablution and reached the mosque and saw that the Imam was engaged in worship in the same state and the light was shining on his face. It was found that a servant should do whatever he does for the sake of Allah well, and he also presented this fragment of the verse to him as a proof that Imam Malik's practice was to use a handkerchief before praying. He used to place it in a folded place so that during Sajdah he would place his forehead on the folded handkerchief and he himself would say that I do this so that people do not think that I spend the whole night in Qiyam al-Lil. Imam Malik (may Allah have mercy on him) used to do nafl worship in solitude so that no one would see him and today we are Muslims This is because we do very few acts of worship and we are very unwilling to do things that please Allah, but even if we do a little bit, we ourselves should highlight them in front of others through our own language. Sometimes we worship Allah for showing off, my brothers! There is no benefit from this, but that worship will become life-threatening for us on the Day of Judgment, so we should learn from such incidents and study the lives of the Imams.