Today my activity and my photography
Hello Dear Friend's
I start with the name of Allah, the Most Merciful and Most Merciful. I welcome all my friends with today's post. He got up early in the morning and prayed and then left the house for exercise. He went there and ran for a while. After taking bath, changed clothes and then had breakfast. After breakfast, he prepared the children for school. After dropping the children from school, they returned home and did not go to the sewing center today because there was a short wedding program in our village and the rest of the rituals were performed yesterday. Joined this ritual۔ Think of it as my very old habit or my hobby, wherever I go, I always keep my mobile phone camera on alert. As soon as I reached there, I went to the tandooris that make bread. After making these large rotis, they are cut into four parts, due to which the roti is not wasted.
اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔ میں آج کی پوسٹ کے ساتھ اپنے تمام دوستوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
صبح سویرے اٹھ کر نماز پڑھی اور پھر ورزش کے لیے گھر سے نکلا۔ وہ وہاں گیا اور کچھ دیر بھاگا۔ نہا کر کپڑے بدلے اور پھر ناشتہ کیا۔ ناشتے کے بعد اس نے بچوں کو سکول کے لیے تیار کیا۔
بچوں کو اسکول سے ڈراپ کرنے کے بعد وہ گھر واپس آئے اور آج سلائی سنٹر نہیں گئے کیونکہ ہمارے گاؤں میں شادی کا مختصر پروگرام تھا اور باقی رسومات کل ادا کی گئیں۔ اس رسم میں شامل ہوئے۔
اسے میری بہت پرانی عادت سمجھ لیں یا میرا مشغلہ، میں جہاں بھی جاتا ہوں، اپنے موبائل فون کا کیمرہ ہمیشہ الرٹ رکھتا ہوں۔ وہاں پہنچتے ہی میں روٹی بنانے والے تندوریوں کے پاس گیا۔ ان بڑی روٹیاں بنانے کے بعد ان کو چار حصوں میں کاٹ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے روٹی ضائع نہیں ہوتی۔
Two types of food were arranged, a chicken dish was prepared and a mutton dish was prepared which the man could eat whatever he liked. If there are events, then they take the help of waiters۔ There were about one hundred and twenty or thirty people and everyone was fed sequentially. In our country, people eat very patiently and patiently, and here it is considered the most honorable thing to do on the occasion of marriage. Each household gives food to the guests according to its ability, all help each other and stay together until the work is done.
دو قسم کے کھانے کا انتظام کیا گیا، ایک چکن ڈش اور ایک مٹن ڈش تیار کی گئی جسے آدمی جو چاہے کھا سکتا ہے۔ واقعات ہوں تو ویٹرس کا سہارا لیتے ہیں۔
تقریباً ایک سو بیس یا تیس لوگ تھے اور سب کو ترتیب وار کھانا کھلایا جاتا تھا۔ ہمارے ملک میں لوگ بہت صبر اور تحمل سے کھانا کھاتے ہیں اور یہاں شادی بیاہ کے موقع پر کھانا سب سے معزز سمجھا جاتا ہے۔
ہر گھر والے مہمانوں کو اپنی استطاعت کے مطابق کھانا دیتے ہیں، سب ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور کام مکمل ہونے تک ساتھ رہتے ہیں۔
|
When distributing food
Alhamdulillah, when he started feeding, all the young people gathered and without assigning work to them, they all got busy in some work.
All the relatives joined together and supported each other and started feeding
To pour the curry into the layers, two servants sat on separate pots because one side had chicken curry and the other pot had mutton curry. Someone got busy distributing breads. All the guests were fed inside.
When all the guests were busy eating and all the relatives were busy with feeding, then I was also taking pictures of them.
After feeding, all the dishes were wrapped up and after some time the tent service people came and took all their dishes and tent service.
Everyone took it and I came home and wrote the post. I hope you will like my post today.
Allah Hafiz.
کھانا تقسیم کرتے وقت
الحمدللہ جب وہ کھانا کھلانے لگا تو تمام نوجوان جمع ہو گئے اور انہیں کام سونپے بغیر سب کسی نہ کسی کام میں مصروف ہو گئے۔
سب رشتہ داروں نے مل کر ایک دوسرے کو سہارا دیا اور کھانا کھلانا شروع کردیا۔
سالن کو تہوں میں ڈالنے کے لیے دو بندے الگ الگ برتنوں پر بیٹھ گئے کیونکہ ایک طرف چکن کا سالن تھا اور دوسرے برتن میں مٹن کا سالن تھا۔ کوئی روٹیاں بانٹنے میں مصروف ہو گیا۔ تمام مہمانوں کو اندر کھانا کھلایا گیا۔
جب تمام مہمان کھانے میں مصروف تھے اور تمام رشتہ دار کھانا کھلانے میں مصروف تھے تو میں بھی ان کی تصویریں کھینچ رہا تھا۔
کھانا کھلانے کے بعد تمام برتن سمیٹے گئے اور کچھ دیر بعد ٹینٹ سروس والے آئے اور اپنے تمام برتن اور ٹینٹ سروس لے گئے۔
سب نے لے لیا اور میں نے گھر آ کر پوسٹ لکھ دی۔ مجھے امید ہے کہ آپ کو میری آج کی پوسٹ پسند آئے گی۔
اللہ حافظ
An excellent guide written by Dr. Adnan Niazi. Will definitely read.
When I posted a picture of myself after returning from the Astor tour, a young man commented on it. "Sir, I want to travel the world like you, but I don't have the resources."
First of all, pray for this young man that Allah will make him successful in both this world and the hereafter, and that he will be provided with abundant sustenance in both places so that he can fulfill his legitimate desires.
On such occasions I often say that the resources will not come by themselves. You will have to work hard for them. Make your time valuable.
Secondly, I am not very rich either. Belongs to a middle class or upper middle class family. I live in a rented house. It is a car with the same price as Mehran. I have friends with many times more wealth than me, but they don't walk around like that. Even if they go themselves, they do not take their family with them. How do I do it all, despite all this?
- First of all, I avoid all the useless customs and practices prevalent in the society.
- Secondly, preferring my today to tomorrow. That is, not that I should be stingy and stingy today because of saving for tomorrow.
- I do not hesitate to spend on any need of myself and my close relatives (whom I am responsible for supporting). But I completely avoid spending on show and show. Instead, I prefer charity (both open and hidden).
- I consider entertainment as necessary for life, not a waste. And I consider this entertainment as the right of my family as well as mine.
..
I married myself and my younger siblings in a very simple way with fifteen or twenty very close relatives in the baraat and kept the dawat walima as a public dawat (whatever you want, no nevandre).
Similarly, on the death of his mother and sister, he completely avoided all unnecessary rituals and rituals.
Performed Sunnah Aqeeqah on the birth of children but no ritual. I try my best to help family (and outside family) as much as possible, but I only attend weddings of very close family members. Yes, when I have to go to my area, I try my best to visit everyone's house for meeting.
Whatever is left over, I invest it in one or the other investment, but I don't take plots in installments in such a way that I have to make savings from all sides and pay them in installments. Or take a loan to buy a house or a plot and then spend the rest of my life in poverty paying those loans.
I believe that a house is just a temporary abode for living. Not necessarily your own. Instead of spending crores on your house, take a good house on rent. The age to roam in this world is youth. In this, if you start saving, then whatever wealth you get in the last age will not be of any use to you.
Save time and money on appearances and spend on a traveling priority. If Allah has given wealth, then learn to spend it on yourself, your family and the poor.
Remember that in the money spent on appearances, you are harming yourself and your dependents.
استور ٹور سے واپسی پر اپنی ایک تصویر لگائی تو ایک نوجوان کا کمینٹ آیا۔ "سر میں بھی آپ کی طرح دنیا گھومنا چاہتا ہوں لیکن وسائل نہیں ہیں۔"
سب سے پہلے تو اس نوجوان کے لیے دعائیں کہ اللہ اسے دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب کرے اور اسے دونوں جگہ بے حساب رزق ملے کہ وہ اپنی جائز خواہشات کی تکمیل کر سکے۔
ایسے مواقع پر میں اکثر یہ کہتا ہوں کہ وسائل خود سے نہیں آئیں گے۔ ان کے لیے محنت کرنی پڑے گی۔ اپنا وقت قیمتی بنانا ہوگا۔
دوسری بات یہ کہ میں بھی کوئی زیادہ امیر نہیں ہوں۔ مڈل کلاس یا اپر مڈل کلاس فیملی سے تعلق ہے۔ کرائے کے گھر میں رہتا ہوں۔ مہران کے برابر قیمت والی گاڑی ہے۔ میرے سے کئی گنا زیادہ دولت والے میرے احباب ہیں لیکن وہ اس طرح نہیں گھومتے۔ اگر خود کبھی چلے بھی جائیں تو فیملی کو ساتھ لے کر نہیں جاتے۔ اس سب کے باوجود میں کیسے یہ سب کر لیتا ہوں؟
- سب سے پہلی بات تو یہ کہ میں معاشرے میں رائج تمام فضول رسوم و رواج سے اجتناب کرتا ہوں۔
- دوسری بات یہ کہ اپنے آج کو کل پر ترجیح دیتا ہوں۔ یعنی یہ نہیں کہ کل کے لیے بچانے کی وجہ سے آج تنگی اور کنجوسی کروں۔
- اپنی اور اپنے قریبی رشتہ داروں (جن کی کفالت میرے ذمہ ہے) کی کسی بھی ضرورت پر خرچ کرتے ذرا بھی نہیں ہچکچاتا ۔ لیکن نمود و نمائش اور دکھاوے پر خرچ کرنے سے مکمل طور پر پرہیز کرتا ہوں۔ اس کی بجائے صدقہ و خیرات (کھلے اور چھپے دونوں) کو ترجیح دیتا ہوں۔
- تفریح کو فضول خرچی نہیں، زندگی کے لیے ضروری سمجھتا ہوں۔ اور اس تفریح کو اپنے گھر والوں کا بھی ویسا ہی حق سمجھتا ہوں جیسے اپنا۔
۔۔۔۔۔۔
میں نے اپنی اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی شادی انتہائی سادگی سے کی ہے جس میں بارات میں پندرہ بیس انتہائی قریبی رشتہ دار تھے اور دعوت ولیمہ کو دعوت عام رکھا (جو مرضی آجائے، نیوندرے کی ضرورت نہیں)۔
ایسے ہی اپنی والدہ اور سسٹر کی وفات پر تمام فضول رسوم ورواج سے مکمل اجتناب کیا۔
بچوں کی پیدائش پر سنت عقیقہ کیا لیکن کوئی بھی رسم نہیں۔ جس قدر ممکن خاندان (اور خاندان سے باہر بھی) کے لوگوں کی مدد کی ہر ممکن کوشش کرتا ہوں لیکن خاندان میں صرف بہت قریبی رشتہ داروں کی شادیوں میں ہی شرکت کرتا ہوں۔ ہاں جب اپنے علاقے میں جانا ہو تو سب کے گھر ملاقات کے لیے جانے کی پوری کوشش کرتا ہوں۔
جو کچھ بچ جائے اسے کسی نہ کسی انویسٹمنٹ میں لگاتا ہوں لیکن یہ نہیں کہ قسطوں پر ایسے پلاٹ لے لوں کہ ہر طرف سے بچتیں کر کے ان کی قسط دینی پڑے۔ یا پھر قرضے لیکر گھر یا کوئی پلاٹ لوں اور پھر ساری زندگی تنگی میں ان قرضوں کی ادائیگی میں گزار دوں۔
میرا ماننا ہے کہ گھر بس رہنے کے لیے عارضی ٹھکانہ ہے۔ ضروری نہیں کہ اپنا ہی ہو۔ اپنے گھر پر کروڑوں خرچ کرنے کی بجائے کرائے پر اچھا گھر لے لیا جائے۔ اس دنیا میں گھومنے پھرنے کی عمر جوانی ہی ہے۔ اس میں آپ بچتوں میں لگ گئے تو پھر آخری عمر میں جتنی بھی دولت آجائے اس کا آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
نمود و نمائش والا وقت اور پیسہ بچائیں اور گھومنے پھرنے والی ترجیح پر خرچ کریں۔ اللہ نے مال و دولت دیا ہے تو اسے اپنے، اپنے گھر والوں اور غریب غرباء پر خرچ کرنا بھی سیکھیں۔
یاد رہے کہ نمود و نمائش پر خرچ ہونے والی رقم میں آپ اپنا اور اپنے زیرکفالت لوگوں کا نقصان کرتے ہیں۔
Today my activity and my photography
Hello Dear Friend's
I start with the name of Allah, the Most Merciful and Most Merciful. I welcome all my friends with today's post. He got up early in the morning and prayed and then left the house for exercise. He went there and ran for a while. After taking bath, changed clothes and then had breakfast. After breakfast, he prepared the children for school. After dropping the children from school, they returned home and did not go to the sewing center today because there was a short wedding program in our village and the rest of the rituals were performed yesterday. Joined this ritual۔ Think of it as my very old habit or my hobby, wherever I go, I always keep my mobile phone camera on alert. As soon as I reached there, I went to the tandooris that make bread. After making these large rotis, they are cut into four parts, due to which the roti is not wasted.
اللہ کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے۔ میں آج کی پوسٹ کے ساتھ اپنے تمام دوستوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
صبح سویرے اٹھ کر نماز پڑھی اور پھر ورزش کے لیے گھر سے نکلا۔ وہ وہاں گیا اور کچھ دیر بھاگا۔ نہا کر کپڑے بدلے اور پھر ناشتہ کیا۔ ناشتے کے بعد اس نے بچوں کو سکول کے لیے تیار کیا۔
بچوں کو اسکول سے ڈراپ کرنے کے بعد وہ گھر واپس آئے اور آج سلائی سنٹر نہیں گئے کیونکہ ہمارے گاؤں میں شادی کا مختصر پروگرام تھا اور باقی رسومات کل ادا کی گئیں۔ اس رسم میں شامل ہوئے۔
اسے میری بہت پرانی عادت سمجھ لیں یا میرا مشغلہ، میں جہاں بھی جاتا ہوں، اپنے موبائل فون کا کیمرہ ہمیشہ الرٹ رکھتا ہوں۔ وہاں پہنچتے ہی میں روٹی بنانے والے تندوریوں کے پاس گیا۔ ان بڑی روٹیاں بنانے کے بعد ان کو چار حصوں میں کاٹ دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے روٹی ضائع نہیں ہوتی۔
Two types of food were arranged, a chicken dish was prepared and a mutton dish was prepared which the man could eat whatever he liked. If there are events, then they take the help of waiters۔ There were about one hundred and twenty or thirty people and everyone was fed sequentially. In our country, people eat very patiently and patiently, and here it is considered the most honorable thing to do on the occasion of marriage. Each household gives food to the guests according to its ability, all help each other and stay together until the work is done.
دو قسم کے کھانے کا انتظام کیا گیا، ایک چکن ڈش اور ایک مٹن ڈش تیار کی گئی جسے آدمی جو چاہے کھا سکتا ہے۔ واقعات ہوں تو ویٹرس کا سہارا لیتے ہیں۔
تقریباً ایک سو بیس یا تیس لوگ تھے اور سب کو ترتیب وار کھانا کھلایا جاتا تھا۔ ہمارے ملک میں لوگ بہت صبر اور تحمل سے کھانا کھاتے ہیں اور یہاں شادی بیاہ کے موقع پر کھانا سب سے معزز سمجھا جاتا ہے۔
ہر گھر والے مہمانوں کو اپنی استطاعت کے مطابق کھانا دیتے ہیں، سب ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور کام مکمل ہونے تک ساتھ رہتے ہیں۔
|
When distributing food
Alhamdulillah, when he started feeding, all the young people gathered and without assigning work to them, they all got busy in some work.
All the relatives joined together and supported each other and started feeding
To pour the curry into the layers, two servants sat on separate pots because one side had chicken curry and the other pot had mutton curry. Someone got busy distributing breads. All the guests were fed inside.
When all the guests were busy eating and all the relatives were busy with feeding, then I was also taking pictures of them.
After feeding, all the dishes were wrapped up and after some time the tent service people came and took all their dishes and tent service.
Everyone took it and I came home and wrote the post. I hope you will like my post today.
Allah Hafiz.
کھانا تقسیم کرتے وقت
الحمدللہ جب وہ کھانا کھلانے لگا تو تمام نوجوان جمع ہو گئے اور انہیں کام سونپے بغیر سب کسی نہ کسی کام میں مصروف ہو گئے۔
سب رشتہ داروں نے مل کر ایک دوسرے کو سہارا دیا اور کھانا کھلانا شروع کردیا۔
سالن کو تہوں میں ڈالنے کے لیے دو بندے الگ الگ برتنوں پر بیٹھ گئے کیونکہ ایک طرف چکن کا سالن تھا اور دوسرے برتن میں مٹن کا سالن تھا۔ کوئی روٹیاں بانٹنے میں مصروف ہو گیا۔ تمام مہمانوں کو اندر کھانا کھلایا گیا۔
جب تمام مہمان کھانے میں مصروف تھے اور تمام رشتہ دار کھانا کھلانے میں مصروف تھے تو میں بھی ان کی تصویریں کھینچ رہا تھا۔
کھانا کھلانے کے بعد تمام برتن سمیٹے گئے اور کچھ دیر بعد ٹینٹ سروس والے آئے اور اپنے تمام برتن اور ٹینٹ سروس لے گئے۔
سب نے لے لیا اور میں نے گھر آ کر پوسٹ لکھ دی۔ مجھے امید ہے کہ آپ کو میری آج کی پوسٹ پسند آئے گی۔
اللہ حافظ
An excellent guide written by Dr. Adnan Niazi. Will definitely read.
When I posted a picture of myself after returning from the Astor tour, a young man commented on it. "Sir, I want to travel the world like you, but I don't have the resources."
First of all, pray for this young man that Allah will make him successful in both this world and the hereafter, and that he will be provided with abundant sustenance in both places so that he can fulfill his legitimate desires.
On such occasions I often say that the resources will not come by themselves. You will have to work hard for them. Make your time valuable.
Secondly, I am not very rich either. Belongs to a middle class or upper middle class family. I live in a rented house. It is a car with the same price as Mehran. I have friends with many times more wealth than me, but they don't walk around like that. Even if they go themselves, they do not take their family with them. How do I do it all, despite all this?
- First of all, I avoid all the useless customs and practices prevalent in the society.
- Secondly, preferring my today to tomorrow. That is, not that I should be stingy and stingy today because of saving for tomorrow.
- I do not hesitate to spend on any need of myself and my close relatives (whom I am responsible for supporting). But I completely avoid spending on show and show. Instead, I prefer charity (both open and hidden).
- I consider entertainment as necessary for life, not a waste. And I consider this entertainment as the right of my family as well as mine.
..
I married myself and my younger siblings in a very simple way with fifteen or twenty very close relatives in the baraat and kept the dawat walima as a public dawat (whatever you want, no nevandre).
Similarly, on the death of his mother and sister, he completely avoided all unnecessary rituals and rituals.
Performed Sunnah Aqeeqah on the birth of children but no ritual. I try my best to help family (and outside family) as much as possible, but I only attend weddings of very close family members. Yes, when I have to go to my area, I try my best to visit everyone's house for meeting.
Whatever is left over, I invest it in one or the other investment, but I don't take plots in installments in such a way that I have to make savings from all sides and pay them in installments. Or take a loan to buy a house or a plot and then spend the rest of my life in poverty paying those loans.
I believe that a house is just a temporary abode for living. Not necessarily your own. Instead of spending crores on your house, take a good house on rent. The age to roam in this world is youth. In this, if you start saving, then whatever wealth you get in the last age will not be of any use to you.
Save time and money on appearances and spend on a traveling priority. If Allah has given wealth, then learn to spend it on yourself, your family and the poor.
Remember that in the money spent on appearances, you are harming yourself and your dependents.
استور ٹور سے واپسی پر اپنی ایک تصویر لگائی تو ایک نوجوان کا کمینٹ آیا۔ "سر میں بھی آپ کی طرح دنیا گھومنا چاہتا ہوں لیکن وسائل نہیں ہیں۔"
سب سے پہلے تو اس نوجوان کے لیے دعائیں کہ اللہ اسے دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب کرے اور اسے دونوں جگہ بے حساب رزق ملے کہ وہ اپنی جائز خواہشات کی تکمیل کر سکے۔
ایسے مواقع پر میں اکثر یہ کہتا ہوں کہ وسائل خود سے نہیں آئیں گے۔ ان کے لیے محنت کرنی پڑے گی۔ اپنا وقت قیمتی بنانا ہوگا۔
دوسری بات یہ کہ میں بھی کوئی زیادہ امیر نہیں ہوں۔ مڈل کلاس یا اپر مڈل کلاس فیملی سے تعلق ہے۔ کرائے کے گھر میں رہتا ہوں۔ مہران کے برابر قیمت والی گاڑی ہے۔ میرے سے کئی گنا زیادہ دولت والے میرے احباب ہیں لیکن وہ اس طرح نہیں گھومتے۔ اگر خود کبھی چلے بھی جائیں تو فیملی کو ساتھ لے کر نہیں جاتے۔ اس سب کے باوجود میں کیسے یہ سب کر لیتا ہوں؟
- سب سے پہلی بات تو یہ کہ میں معاشرے میں رائج تمام فضول رسوم و رواج سے اجتناب کرتا ہوں۔
- دوسری بات یہ کہ اپنے آج کو کل پر ترجیح دیتا ہوں۔ یعنی یہ نہیں کہ کل کے لیے بچانے کی وجہ سے آج تنگی اور کنجوسی کروں۔
- اپنی اور اپنے قریبی رشتہ داروں (جن کی کفالت میرے ذمہ ہے) کی کسی بھی ضرورت پر خرچ کرتے ذرا بھی نہیں ہچکچاتا ۔ لیکن نمود و نمائش اور دکھاوے پر خرچ کرنے سے مکمل طور پر پرہیز کرتا ہوں۔ اس کی بجائے صدقہ و خیرات (کھلے اور چھپے دونوں) کو ترجیح دیتا ہوں۔
- تفریح کو فضول خرچی نہیں، زندگی کے لیے ضروری سمجھتا ہوں۔ اور اس تفریح کو اپنے گھر والوں کا بھی ویسا ہی حق سمجھتا ہوں جیسے اپنا۔
۔۔۔۔۔۔
میں نے اپنی اور اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی شادی انتہائی سادگی سے کی ہے جس میں بارات میں پندرہ بیس انتہائی قریبی رشتہ دار تھے اور دعوت ولیمہ کو دعوت عام رکھا (جو مرضی آجائے، نیوندرے کی ضرورت نہیں)۔
ایسے ہی اپنی والدہ اور سسٹر کی وفات پر تمام فضول رسوم ورواج سے مکمل اجتناب کیا۔
بچوں کی پیدائش پر سنت عقیقہ کیا لیکن کوئی بھی رسم نہیں۔ جس قدر ممکن خاندان (اور خاندان سے باہر بھی) کے لوگوں کی مدد کی ہر ممکن کوشش کرتا ہوں لیکن خاندان میں صرف بہت قریبی رشتہ داروں کی شادیوں میں ہی شرکت کرتا ہوں۔ ہاں جب اپنے علاقے میں جانا ہو تو سب کے گھر ملاقات کے لیے جانے کی پوری کوشش کرتا ہوں۔
جو کچھ بچ جائے اسے کسی نہ کسی انویسٹمنٹ میں لگاتا ہوں لیکن یہ نہیں کہ قسطوں پر ایسے پلاٹ لے لوں کہ ہر طرف سے بچتیں کر کے ان کی قسط دینی پڑے۔ یا پھر قرضے لیکر گھر یا کوئی پلاٹ لوں اور پھر ساری زندگی تنگی میں ان قرضوں کی ادائیگی میں گزار دوں۔
میرا ماننا ہے کہ گھر بس رہنے کے لیے عارضی ٹھکانہ ہے۔ ضروری نہیں کہ اپنا ہی ہو۔ اپنے گھر پر کروڑوں خرچ کرنے کی بجائے کرائے پر اچھا گھر لے لیا جائے۔ اس دنیا میں گھومنے پھرنے کی عمر جوانی ہی ہے۔ اس میں آپ بچتوں میں لگ گئے تو پھر آخری عمر میں جتنی بھی دولت آجائے اس کا آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
نمود و نمائش والا وقت اور پیسہ بچائیں اور گھومنے پھرنے والی ترجیح پر خرچ کریں۔ اللہ نے مال و دولت دیا ہے تو اسے اپنے، اپنے گھر والوں اور غریب غرباء پر خرچ کرنا بھی سیکھیں۔
یاد رہے کہ نمود و نمائش پر خرچ ہونے والی رقم میں آپ اپنا اور اپنے زیرکفالت لوگوں کا نقصان کرتے ہیں۔
¡Queremos leerte!
Entra y publica tus artículos con nosotros.
Vota por el witness @cosmicboy123