How do plants in your home make your mood delightful share with us your experience @khang572
Flowers and plants are a precious gift of nature
Flowers and plants are the precious gift of nature, they are less appreciated because their beauty, their freshness, their fragrance play an important role in describing the beauty of nature. Flowers and plants bring happiness to man. Flowers and plants are always a symbol of love, morality and truth. According to my flawed thinking, in any house where these beautiful flowers and plants are planted, the house will always be blessed with splendor and happiness. Will stay. Planting flowers and plants in the house not only increases the beauty of the house but also reduces the intensity of heat and provides fresh air and is also a means of reducing many diseases. I am very fond of flowers and plants. I have planted about 26 different species of fruit trees in my yard. When I wake up in the morning, the first thing I do is to look at the flowers and plants in the yard, and at night before going to sleep, I must look at them once so that there is no difficulty in nurturing and caring for them. I like to sit and drink tea in the midst of green plants and feel their fresh air during the day and it has become my daily routine to take pictures of these flowers and plants in a new way. Making is also my passion, I always take care of them and I feel proud to do so. Because these beautiful flowers and plants are alive and many insects come to find their sustenance on their branches and leaves and on their flowers and all those insects are also alive and these flowers and plants become their source of sustenance and living things. Taking care of and protecting it is no less than worship, Alhamdulillah.
پھول اور پودے قدرت کا انمول تحفہ ہیں، ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے کیونکہ ان کی خوبصورتی، ان کی تازگی، ان کی خوشبو قدرت کی خوبصورتی کو بیان کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
پھول اور پودے انسان کے لیے خوشی لاتے ہیں۔ پھول اور پودے ہمیشہ محبت، اخلاق اور سچائی کی علامت ہوتے ہیں۔ میری ناقص سوچ کے مطابق جس گھر میں بھی یہ خوبصورت پھول اور پودے لگائے جائیں وہ گھر ہمیشہ رونق اور خوشیوں سے نوازے گا۔ رہیں گے۔
گھر میں پھول اور پودے لگانے سے نہ صرف گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ گرمی کی شدت کو کم کرکے تازہ ہوا فراہم ہوتی ہے اور یہ بہت سی بیماریوں سے نجات کا ذریعہ بھی ہے۔
مجھے پھولوں اور پودوں کا بہت شوق ہے۔ میں نے اپنے صحن میں تقریباً 26 مختلف اقسام کے پھل دار درخت لگائے ہیں۔
جب میں صبح اٹھتا ہوں تو سب سے پہلا کام یہ کرتا ہوں کہ صحن میں لگے پھولوں اور پودوں کو دیکھتا ہوں اور رات کو سونے سے پہلے ایک بار ضرور دیکھتا ہوں تاکہ ان کی پرورش اور دیکھ بھال میں کوئی دقت نہ ہو۔ انہیں
مجھے ہرے بھرے پودوں کے درمیان بیٹھ کر چائے پینا اور دن کے وقت ان کی تازہ ہوا کو محسوس کرنا پسند ہے اور ان پھولوں اور پودوں کی تصویریں نئے انداز میں لینا میرا روز کا معمول بن گیا ہے۔ بنانا بھی میرا جنون ہے، میں ہمیشہ ان کا خیال رکھتا ہوں اور ایسا کرتے ہوئے مجھے فخر محسوس ہوتا ہے۔
کیونکہ یہ خوبصورت پھول اور پودے زندہ ہیں اور بہت سے کیڑے مکوڑے ان کی شاخوں اور پتوں اور پھولوں پر اپنا رزق تلاش کرنے آتے ہیں اور وہ تمام حشرات بھی زندہ ہیں اور یہ پھول اور پودے ان کے رزق اور جانداروں کا ذریعہ بنتے ہیں۔ اس کی دیکھ بھال اور حفاظت کرنا عبادت سے کم نہیں، الحمدللہ
What role do flowers and plants play in human life?
Flowers and plants live like human beings, but humans prefer to be very hard-hearted and hard-hearted, but flowers and plants are always soft-hearted and share love around them like a wax heart. No matter how pious and pious a person becomes, but still he is engaged in the pursuit of his own interests, he is lost in saving himself from difficulties and creating ease, even if he has to harm anyone to get all this. Beautiful flowers and plants always find their growth in providing love to others, satisfaction to others, convenience to others. Just like when a fruit-bearing plant grows, first of all it starts trying to become young, when it becomes young, it becomes fruitful, it extracts juice from its veins and pours it into these fruits. He goes, but fills the fruit with sweetness and juice, but see his perfection that he does not eat even a single fruit by himself, but feeds it to us. Because he knows that my master raised me by feeding him, and now it is time for me to repay the debt and feed this fruit to my master so that I will not be ashamed of this debt in the presence of Allah on the Day of Resurrection. I have to raise my head, rather I should raise my head with pride and become a prize winner, but alas, even as a human being, we forgot our Lord who created us. May Allah guide us all, Amen.
پھول اور پودے انسانوں کی طرح رہتے ہیں لیکن انسان بہت سخت دل اور سخت دل ہونا پسند کرتے ہیں لیکن پھول اور پودے ہمیشہ نرم دل ہوتے ہیں اور موم دل کی طرح اپنے ارد گرد محبتیں بانٹتے ہیں۔
انسان خواہ کتنا ہی متقی اور پرہیزگار کیوں نہ ہو جائے لیکن پھر بھی اپنے مفادات کے حصول میں لگا رہتا ہے، مشکلات سے بچانے اور آسانی پیدا کرنے میں گم رہتا ہے، چاہے یہ سب کچھ حاصل کرنے کے لیے اسے کسی کا نقصان ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ خوبصورت پھول اور پودے ہمیشہ اپنی نشوونما دوسروں کو پیار، دوسروں کو اطمینان، دوسروں کو سہولت فراہم کرنے میں تلاش کرتے ہیں۔
جس طرح پھل دار پودا جب اگتا ہے تو سب سے پہلے جوان ہونے کی کوشش کرنے لگتا ہے، جب جوان ہوتا ہے تو پھل دار ہوتا ہے، اپنی رگوں سے رس نکال کر ان پھلوں میں ڈالتا ہے۔ وہ جاتا ہے، مگر پھلوں کو مٹھاس اور رس سے بھر دیتا ہے، لیکن اس کا کمال دیکھیے کہ وہ خود ایک پھل بھی نہیں کھاتا، بلکہ ہمیں کھلاتا ہے۔ کیونکہ وہ جانتا ہے کہ میرے آقا نے مجھے کھلا پلا کر پالا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ میں قرض ادا کر کے یہ پھل اپنے آقا کو کھلاؤں تاکہ قیامت کے دن اللہ کے حضور میں اس قرض پر شرمندہ نہ ہوں۔ . مجھے اپنا سر اونچا کرنا ہے بلکہ مجھے فخر سے سر بلند کرنا چاہیے اور انعام یافتہ بننا چاہیے لیکن افسوس کہ انسان ہوتے ہوئے بھی ہم اپنے رب کو بھول گئے جس نے ہمیں پیدا کیا۔ اللہ ہم سب کو ہدایت دے، آمین
Trees are a precious gift of nature to living beings, which not only provide us with oxygen, but also help in reducing environmental pollution. They are also an important means of preventing earthquake and flood disasters and preventing soil erosion. and plantation is also essential to reduce the effects of global warming. Due to global warming, the temperature of the planet is increasing at an alarming rate and the increase in temperature worldwide is a serious problem, which requires urgent measures to be taken. Experts say that global warming or increase in temperature will adversely affect all the humans living on earth. Due to rising temperature, drinking water will become scarce and due to lack of water for agriculture, there is a fear of famine and drought. Rising temperatures will melt glaciers, releasing all their water into the oceans. Cities will be submerged. Untimely rains will destroy agriculture. The toxic gas will reduce the amount of oxygen in the atmosphere, resulting in widespread mental and psychological disorders. Very few people will survive the dangerous diseases.
درخت جانداروں کے لیے قدرت کا انمول تحفہ ہیں، جو نہ صرف ہمیں آکسیجن فراہم کرتے ہیں، بلکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں۔زلزلے اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچاؤ اور زمین کے کٹاؤ کو روکنے کا اہم ذریعہ بھی ہیں اور شجرکاری گلوبل وارمنگ کے اثرات زائل کرنے کے لیے بھی ناگزیر ہے۔ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے کرہ ارض کے درجہ حرارت میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے اور دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اضافہ ایک سنگین مسئلہ ہے، جس سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنا از حد ضروری ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ یا درجہ حرارت میں اضافہ مجموعی طور پر زمین پر بسنے والے تمام انسانوں کو بری طرح متاثر کرے گا۔ درجہ حرارت بڑھنے کے باعث پینے کا پانی کمیاب ہوگا اور زراعت کے لیے پانی نہ ہونے کے سبب قحط و خشک سالی کا خدشہ ہے۔ بڑھتا ہوا درجہ حرارت گلیشیئرز کو پگھلا دے گا، جس سے ان کا سارا پانی سمندروں میں آجائے گا۔ شہر ڈوب جائیں گے۔ بے وقت کی بارشیں زراعت کو تباہ کر دیں گی۔ زہریلی گیس فضا میں آکسیجن کی مقدار کم کر دے گی، جس کے نتیجے میں لوگ بڑے پیمانے پر دماغی اور نفسیاتی عوارض کا شکار ہو جائیں گے۔ خطرناک بیماریوں سے بہت کم لوگ بچ سکیں گے۔
The duration of summer season and the intensity of heat are increasing in Pakistan every year. Experts say that this heat cycle may increase in the coming years and its duration is also likely to be longer, but there is also the fear of the complete end of winter and spring in other Asian countries including Pakistan in the coming years. is displayed. In this era of development, factories, vehicles, many electronic items, including modern items that cause global warming and temperature increase cannot be abandoned, but in such situations, we must prevent the temperature from increasing by taking some measures. can and can significantly reduce the damages of global warming. One of the easiest ways to reduce temperature and global warming is to plant trees on a large scale. Planting forests in the dimensions of an area helps to keep the temperature of that area low and the environment clean, but unfortunately, the more our society needed to plant trees, the more lax we are. Not only are trees not being planted, but trees are also being cut down indiscriminately. The rate at which trees are being cut down is resulting in less oxygen and more carbon dioxide in the atmosphere, which poses serious threats to living organisms.
پاکستان میں ہر سال گرمی کے موسم کا دورانیہ اور گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کا یہ سلسلہ آنے والے سالوں میں مزید بڑھ سکتا ہے اور اس کا دورانہ بھی طویل ہونے کا خدشہ ہے، بلکہ آئندہ برسوں میں پاکستان سمیت دیگر ایشیائی ممالک میں سردی اور موسم بہار کے بالکل ہی ختم ہوجانے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا جاتا ہے۔ ترقی کے اس دور میں فیکٹریوں، گاڑیوں، بہت سی الیکٹرانک اشیاء سمیت گلوبل وارمنگ اور درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بننے والی جدید اشیاء کو تو ترک نہیں کیا جاسکتا، مگر ایسے حالات میں کچھ اقدامات کے ذریعے ہم درجہ حرات کو بڑھنے سے روک ضرور سکتے ہیں اور گلوبل وارمنگ کے نقصانات کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔ درجہ حرارت اور گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کا سب سے آسان طریقہ بڑے پیمانے پر درخت لگانا ہے۔ کسی علاقے کے طول و عرض میں جنگلات لگانا اس علاقے کے درجہ حرارت کو کم اور ماحول کو صاف رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، مگر افسوس درخت لگانے کی ہمارے معاشرے کو جتنی زیادہ ضرورت تھی، ہم اتنی ہی سستی برت رہے ہیں۔ نہ صرف درخت لگائے نہیں جارہے، بلکہ درختوں کو بے دریغ کاٹا بھی جارہا ہے۔ درخت جس تیزی سے کاٹے جارہے ہیں، اس کے نتیجے میں فضا میں آکسیجن کم اور کاربن ڈائی آکسائیڈ زیادہ ہو رہی ہے، جو جانداروں کے لیے شدید خطرات کا باعث ہے۔
By not planting trees today, we are making our future generations unsafe and if we plant more trees today, it means we are managing to protect future generations. Just as people before us planted trees, today they are coming to us. It is said that seeing the old man planting, people said: "Babaji, why do you suffer so much, until it is able to bear fruit, you will not be in this world." To this the old man replied. Daya: "I know that when this Tanwar becomes a tree, I will not live in this world to eat its fruit, but I used the fruits of the trees planted by my elders, now this I am planting a tree for my future generations.'' Planting a tree is an ongoing charity, so as long as people continue to benefit from this tree, we will continue to receive its reward.
ہم آج درخت نہ لگا کر اپنی آنے والی نسلوں کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں اور اگر آج زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کی حفاظت کا انتظام کر رہے ہیں۔ جس طرح ہم سے پہلے لوگوں نے درخت لگائے تو آج ہمارے کام آرہے ہیں۔ کہتے ہیں کہ پودے لگاتے بوڑھے کو دیکھ کر لوگوں نے کہا: ’’بابا جی آپ کیوں اتنی تکلیف اٹھاتے ہیں، جب تک یہ پھل دینے کے قابل ہو گا، آپ اس دنیا میں نہیں ہوں گے۔‘‘ اس پر بوڑھے آدمی نے جواب دیا: ’’میں جانتا ہوں کہ جب یہ تناور درخت بن جائے گا تو میں اس کا پھل کھانے کے لیے اس دنیا میں نہیں رہوں گا، لیکن میرے بزرگوں نے جو درخت لگائے تھے، ان کے پھلوں کو میں نے استعمال کیا، اب یہ درخت میں اپنی آیندہ آنے والی نسلوں کے لیے لگا رہا ہوں۔‘‘ ہمیں چاہیے اپنے آباؤ اجدا د کے لگائے ہوئے درختوں کی حفاظت کریں اور زیادہ سے زیادہ نئے پودے لگا کر ان کی نگہداشت کریں۔ درخت لگانا چونکہ صدقہ جاریہ بھی ہے، اس لیے جب تک اس درخت سے لوگ فائدہ اٹھاتے رہیں گے، اس وقت تک ہمیں اس کا اجر بھی ملتا رہے گا۔
There are many disadvantages of reducing trees. Due to the lack of trees, the rain that falls on the land carries away the soil with it and as a result floods occur. Trees are flood mitigation, which slows down the speed of floodwaters. Not only is the land protected from flood water erosion, it also prevents topsoil fertility from being blown away by wind erosion after the flood has passed. Forests slow down floodwaters, protect soil from erosion and maintain soil fertility. Therefore, trees should never be cut, but more should be planted.
Let us also be a supporter in this positive work. Take the first step yourself and start this good work by planting trees in your homes, streets and neighborhoods. Trees absorb carbon, the element of carbon dioxide that is very harmful to the ozone layer around the earth (which reduces the intensity of heat) and release fresh oxygen, which is the most important element of life. Planting trees around houses and small buildings can also reduce the cost of cooling systems such as AC (air conditioning). Planting a tree is not very expensive or time-consuming, just plant a few seeds in a place where there is air, sun and soil and you can water once a day. Planting is a great thing, but regular protection and cultivation of the plant is an even bigger responsibility, because the objectives of planting can be achieved only when the plant is protected after planting until the time when the plant is planted. Until he grows up. Plantation campaigns have been conducted in Pakistan for years. Every year, billions of rupees worth of saplings are planted at the government level, but due to lack of protection after planting, the desired objectives are not achieved. So plant and protect them till they grow up. According to experts, it is very important to have forests on 25% of the total area of any country, but unfortunately, Pakistan has forests on only 4% of the total area, which is very low and alarming, while an estimate According to 48% in Russia, 58% in Brazil, 47% in Indonesia, 74% in Sweden, 54% in Spain, 67% in Japan, 31% in Canada, 30% in USA, 23% in India, 72% in Bhutan. percent and 39 percent forests are found in Nepal. Although we individually cannot increase the forests in our country, we can increase the trees on our own. Let us also try and light the candle of our part and considering our responsibility, plant so many trees in the country that the need of our country in terms of trees is fulfilled and by planting trees we ourselves and our future generations will be protected from the harmful effects of the weather. Will be safe.
درخت کم ہونے کے بہت سے نقصانات ہیں۔ درختوں کی کمی کی وجہ سے زمین پربرسنے والی بارش اپنے ساتھ مٹی بھی بہاکرلے جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں سیلاب آتے ہیں۔ درخت ہی سیلاب کو کم کرنے کا ذریعہ ہیں، جس سے سیلاب کے پانی کی رفتار کم ہوجاتی ہے۔ نہ صرف زمین سیلابی پانی کے کٹاؤ سے محفوظ رہتی ہے، بلکہ سیلاب کے گزر جانے کے بعد ہوا کے کٹاؤ سے بھی زمین کی اوپری سطح کی زرخیزمٹی کو اڑا کر دورچلے جانے سے روک لیتی ہے۔ جنگلات سیلابی پانی کی رفتارکم کرتے ہیں، زمین کوکٹاؤ سے بچاتے ہیں اور زمین کی زرخیزی کو قائم رکھتے ہیں۔ اس لیے درخت ہرگز نہیں کاٹنے چاہیے ، بلکہ زیادہ سے زیادہ لگانے چاہیے۔
آئیں اس مثبت کام میں ہم بھی معاون بنیں۔ پہلا قدم خود اٹھائیں اور اپنے گھروں، گلی اور محلوں میں درخت لگا کر اس نیک کام کا آغاز کریں۔ درخت زمین کے گرد موجود اوزون کی تہہ کے لیے انتہائی نقصان دہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے عنصر کاربن کو جذب کرتا ہے (جس سے گرمی کی شدت میں کمی ہوتی ہے) اور تازہ آکسیجن خارج کرتا ہے، جو زندگی کا انتہائی اہم عنصر ہے۔ گھروں اور چھوٹی عمارات کے آس پاس درخت لگانے سے کمرے ٹھنڈے رکھنے کے نظام مثلاً اے سی (ایئر کنڈیشن) کے اخراجات بھی کم کیے جاسکتے ہیں۔ درخت لگانے کا کام بہت مہنگا یا زیادہ وقت طلب نہیں ہے، صرف چند بیجوں کو ایسی جگہ بوئیں، جہاں ہوا، دھوپ اور مٹی موجود ہو اور آپ دن میں ایک بار پانی دے سکیں۔ پودا لگا دینا بہت بڑی بات ہے، مگر پودے کی باقاعدہ حفاظت اور آبیاری کرنا اس سے بھی بڑی ذمہ داری ہے، کیونکہ پودا لگانے کے مقاصد تو اسی وقت حاصل ہوسکتے ہیں، جب پودا لگانے کے بعد اس وقت تک اس کی حفاظت کریں، جب تک وہ بڑا نہیں ہوجاتا۔ پاکستان میں برسوں سے شجرکاری کی مہمیں چلائی جاتی ہیں۔ ہر سال سرکاری سطح پر اربوں روپے کے پودے لگائے جاتے ہیں، لیکن پودے لگانے کے بعد اس کی حفاظت نہ کرنے کی وجہ سے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں۔ اس لیے پودے لگائیں بھی اور اس وقت تک ان کی حفاظت کریں، جب تک وہ بڑے نہیں ہوجاتے۔ ماہرین کے مطابق کسی بھی ملک کے کل رقبے کا 25 فیصد حصے پر جنگلات کا ہونا بے حد ضروری ہے، مگر بدقسمتی سے پاکستان میں کل رقبے کا صرف 4 فیصد حصے پر ہی جنگلات ہیں، جو انتہائی کم اور قابل تشویش ہے، جبکہ ایک اندازے کے مطابق روس میں 48 فیصد، برازیل میں 58 فیصد، انڈونیشیا میں 47 فیصد، سوئیڈن میں 74 فیصد، اسپین میں 54 فیصد، جاپان میں 67 فیصد، کینیڈا میں 31 فیصد، امریکا میں 30 فیصد، بھارت میں 23 فیصد، بھوٹان میں 72 فیصد اور نیپال میں 39 فیصد جنگلات پائے جاتے ہیں۔ اگرچہ ہم انفرادی طور پر اپنے ملک میں جنگلات میں اضافہ نہیں کرسکتے، لیکن اپنے اپنے طور پر درختوں میں اضافہ تو کرسکتے ہیں۔ آئیں ہم بھی کوشش کریں اور اپنے حصے کی شمع روشن کریں اور اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ملک میں اتنے زیادہ درخت لگائیں کہ درختوں کے حوالے سے ہمارے ملک کی ضرورت پوری ہوجائے اور درخت لگانے سے ہم خود اور ہماری آئندہ نسلیں موسم کے مضر اثرات سے محفوظ رہ سکیں گے۔
¡Queremos leerte!
Entra y publica tus artículos con nosotros.
Vota por el witness @cosmicboy123
I was vacuuming around the plants by the window and suddenly the room was filled with the smell of sweet basil.
It was a nice addition to a mundane chore.